غزہ

بین الاقوامی فوجداری عدالت میں اسرائیلی حکومت کے خلاف 3 نئی شکایات

پاک صحافت غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم کے حوالے سے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں صیہونی حکومت کے خلاف 3 نئے مقدمے دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز جنیوا میں المیادین نیٹ ورک کے دفتر کے سربراہ نے اعلان کیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت میں صیہونی حکومت کے خلاف شکایت کے سلسلے میں بین الاقوامی وکلاء کی قانونی ٹیم اسرائیل کے خلاف 3 نئی شکایات دائر کرے گی۔

بین الاقوامی وکلاء کی قانونی ٹیم آج ہالینڈ کے شہر دی ہیگ جائے گی اور یہ 3 شکایات پیش کرے گی۔

اس قانونی ٹیم نے جو کہ ٹیم کے سربراہ گیلس ڈائیورس اور عبدالمجید مراری، خالد الشولی اور عیسیٰ گولٹسلر نامی 3 دیگر ارکان پر مشتمل ہے، نے قانونی کارروائی کی ہے اور صہیونی فوج کی جانب سے صحت کے حوالے سے کیے گئے جرائم کے بارے میں 3 شکایات درج کرائی ہیں۔ اور وہ غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کے دوران طبی عملے کے خلاف بار بار کی خلاف ورزیوں کو پیش کریں گے۔

پہلی شکایت غزہ کی پٹی کے مرکز میں واقع “نصیرت کیمپ” کے اس جرم کے بارے میں ہے جو قابض حکومت کی فوج نے 8 جون کو کیا اور اس کے نتیجے میں 274 افراد شہید اور 698 زخمی ہوئے۔ وہ جرم کہ صیہونی حکومت نے مزاحمت کے 4 اسیروں کو رہا کرنے کے بہانے سینکڑوں بے گناہ شہریوں پر وحشیانہ بمباری کی۔

“عدنان البرش” کے قتل کے حوالے سے دوسری شکایت غزہ شہر کے الشفاء اسپتال کے ہڈیوں کے شعبے کے سربراہ کی ہے، جنہیں قابض حکومت نے اس سال جنوری میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ العودہ اسپتال میں تھے۔ دوسرے ڈاکٹروں کی مدد کی اور آخر کار فلسطینی قیدیوں کے کلب نے اعلان کیا کہ یہ ڈاکٹر قابض فوج کے تشدد میں شہید ہوا ہے۔

تیسری شکایت صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں الشفا ہسپتال کے سربراہ “محمد ابو سلیمہ” پر تشدد کے جرم کے بارے میں ہے۔ اسے 7 ماہ سے زائد عرصے تک حراست میں رکھا گیا اور اس کے ساتھ شدید تشدد اور توہین آمیز سلوک کیا گیا کیونکہ صیہونی حکومت کے فوجیوں نے اس سے ایک ویڈیو میں یہ کہنے کو کہا کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسپتال کو فوجی بیرکوں اور آپریشن رومز میں تبدیل کردیا، لیکن اس ڈاکٹر نے انکار کردیا۔

نیز بین الاقوامی وکلاء کی قانونی ٹیم صیہونی حکومت کی طرف سے کیے گئے جرائم کی تلافی کے طریقوں کا جائزہ لینے کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں متاثرین کے محکمے کے اہلکاروں سے ملاقات کرنے والی ہے۔

صیہونی حکومت کا مقدمہ بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جاری ہے اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر جنرل کریم خان نے رواں سال 31 مئی کو اعلان کیا تھا کہ عدالت وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔گیلنٹ صیہونی حکومت کے جنگی وزیر ہیں۔

ہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالت انصاف میں صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت اور اس شکایت میں کئی دوسرے ممالک کے شامل ہونے کے بعد، اس وقت صیہونی حکومت کے خلاف ایک اور مقدمہ اس عدالت میں زیر سماعت ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فوج

صہیونی تجزیہ نگار: فوج میں غزہ جنگ پر تبصرہ کرنے کی ہمت نہیں ہے

پاک صحافت صیہونی حکومت کے تجزیہ کاروں نے اس حکومت کے وزیراعظم کی پالیسیوں پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے