سعودی عرب: الحدیدہ پر حملے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں

حدیدہ

پاک صحافت سعودی عرب کی وزارت دفاع کے ترجمان نے اتوار کی صبح یمن کے شہر حدیدہ پر صیہونی حکومت کے فضائی حملے اور ملک کے درمیان کسی قسم کے تعلق کی تردید کی ہے۔

الجزیرہ سے آئی آر این اے کے مطابق، بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے کہا: سعودی عرب کا الحدیدہ پر بمباری میں کوئی تعلق یا حصہ نہیں تھا۔

سعودی عرب کی وزارت دفاع کے ترجمان نے مزید کہا: سعودی عرب کبھی بھی کسی ملک کی طرف سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دے گا۔

صیہونی حکومت کے چینل 14 ٹی وی نے اس سے پہلے خبر دی تھی کہ اس حکومت نے حدیدہ بندرگاہ پر حملہ کرنے سے پہلے امریکہ اور سعودی عرب کو آگاہ کر دیا تھا۔

ایرنا کے مطابق صیہونی حکومت کے طیاروں نے 30 جولائی 2024 بروز ہفتہ شام کو یمن کے مغرب میں واقع بندرگاہی شہر حدیدہ پر حملہ کیا۔

صیہونی حکومت کی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حملہ 20 ایف-35 لڑاکا طیاروں نے کیا جس میں سینکڑوں ٹن دھماکہ خیز مواد تھا۔

اس کے علاوہ یمنی میڈیا کے مطابق قابض حکومت کے جنگجوؤں نے اس حملے میں ایک آئل ٹینک کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں آس پاس کے علاقوں میں زبردست آگ بھڑک اٹھی۔

ایک امریکی اہلکار نے عبرانی ویب سائٹ والا سے بات چیت میں الحدیدہ پر اسرائیلی ایف-35 لڑاکا طیاروں کے حملے کی تصدیق کی اور ان حملوں کو تل ابیب پر ڈرون حملے کا ردعمل قرار دیا۔

اس امریکی اہلکار کے مطابق یہ حملہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے جمعے کے روز تل ابیب پر یمن کے ڈرون حملے کے جواب میں کیا گیا۔

یمن کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق الحدیدہ پر صیہونی حکومت کے فضائی حملے میں تین افراد جاں بحق اور 87 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے