پارلیمنٹ

صہیونی پارلیمنٹ کی فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت

پاک صحافت صیہونی حکومت کی کنیسٹ (پارلیمنٹ) نے ایک بار پھر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کی ہے۔

الجزیرہ نیوز چینل کے حوالے سے ارنا کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی پارلیمنٹ کے نمائندوں نے اکثریتی ووٹوں سے فلسطینی ریاست کے قیام کے منصوبے کے خلاف ووٹ دیا۔

صہیونی پارلیمنٹ نے اس فلسطینی مخالف منصوبے کی منظوری 68 ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ دی، جن میں اتحاد پارٹی کے سربراہ بینی گانٹز بھی شامل تھے، مخالفت میں 9 ووٹ آئے۔

حکمراں اتحاد کی جماعتوں نے اس منصوبے کی حمایت کی، لیکن “یش عطید” پارٹی کے اراکین “یایر لپڈ” کی قیادت میں اس منصوبے کی حمایت سے انکار کرنے کے لیے ووٹنگ سیشن چھوڑ کر چلے گئے۔

اس رپورٹ کے مطابق اس منصوبے میں فلسطینی ریاست کی تشکیل کی شدید مخالفت کی گئی تھی اور اس اقدام کو صیہونی حکومت کے وجود کے لیے خطرہ قرار دیا گیا تھا۔

اس سے قبل کنیسٹ نے فروری2024 میں ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں یکطرفہ طور پر فلسطینی ریاست کے قیام کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ تاہم 15 جون کو سلووینیا کی پارلیمنٹ نے اکثریتی ووٹوں سے آزاد ریاست فلسطین کو تسلیم کر لیا اور اسپین، ناروے اور آئرلینڈ کے ان ممالک میں شامل ہو گئے جو پہلے فلسطینی ریاست کے قیام کے تصور کو تسلیم کر چکے تھے۔

قبل ازیں اقوام متحدہ میں روس کے نائب نمائندے دمتری پولیانسکی نے اعلان کیا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے حصول کے لیے ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ایک ضروری شرط ہے۔

انہوں نے کہا: ماسکو چاہتا ہے کہ دنیا کے تمام ممالک اقوام متحدہ میں مستقل رکنیت کے لیے فلسطین کی درخواست کی حمایت کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فوج

صہیونی تجزیہ نگار: فوج میں غزہ جنگ پر تبصرہ کرنے کی ہمت نہیں ہے

پاک صحافت صیہونی حکومت کے تجزیہ کاروں نے اس حکومت کے وزیراعظم کی پالیسیوں پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے