اسرائیل

نیتن یاہو حکومت نے اسرائیل کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے

پاک صحافت اسرائیلی تاجروں نے نیتن یاہو کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے عام انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیل کے 200 بڑے تاجروں نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹا کر ہی اسرائیل کو اس کے گہرے معاشی بحران سے بچایا جا سکتا ہے۔ اسرائیل کی ایک ممتاز کاروباری شخصیت ایل والڈن کا کہنا ہے کہ: موجودہ حکومت اسرائیل کی دشمن ہے اور ہمیں قبل از وقت انتخابات کے لیے زور دینا چاہیے۔

والڈمین نے کہا کہ اسرائیلی تاجر نیتن یاہو کی حکومت کو گرانے کے لیے اراکین پارلیمنٹ کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ غزہ کے خلاف اسرائیل کی غیر انسانی اور ظالمانہ جنگ کو شروع ہوئے 8 ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور اس جنگ نے اس غیر قانونی حکومت کو کئی سنگین بحرانوں میں بھی پھنسا دیا ہے۔

اس جنگ میں صیہونی حکومت نے معصوم فلسطینی بچوں، خواتین اور شہریوں کے قتل عام کے علاوہ کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا۔

اس سے قبل اسرائیلی وزارت خزانہ نے کہا تھا کہ حکومت کا بجٹ خسارہ اپریل میں ختم ہونے والے مالی سال میں مجموعی گھریلو پیداوار کے سات فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

مزید برآں صیہونی حکومت کی ٹیکس آمدنی میں اس سال کے پہلے تین مہینوں میں 4.1% اور اپریل میں 13.1% کی کمی واقع ہوئی ہے۔

صیہونی حکومت کی وزارت خزانہ نے غزہ جنگ کے اخراجات کی وجہ سے 2025 کے بجٹ میں 8 بلین ڈالر کے خسارے کی پیش گوئی کی ہے۔

صہیونی اخبار یروشلم پوسٹ نے اتوار کو اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ غزہ جنگ کی وجہ سے سب سے بڑا معاشی دھچکا کسانوں کو پہنچا ہے۔

ادھر صیہونی اخبار کیلکالسٹ لکھتا ہے کہ صیہونی حکومت کی وزارت خزانہ کے ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق غزہ جنگ پر 200 بلین شیکل یعنی 51 بلین ڈالر سے زیادہ لاگت آئے گی جو کہ جی ڈی پی کے 10 فیصد کے برابر ہے۔

تاہم، کالکلیسٹ نے غزہ جنگ کی 51 بلین ڈالر کی لاگت کو پرامید قرار دیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل یہ جنگ ہار چکا ہے، جس کا مستقبل میں کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔ 8 ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی وہ ایک چھوٹے سے علاقے میں مزاحمتی گروہوں کو شکست نہیں دے سکا ہے جو برسوں سے محاصرے میں ہے۔ مزید برآں، اسے دنیا میں جو تھوڑی بہت حمایت ملی ہے وہ بھی جنگی جرائم اور غزہ جنگ میں شہریوں کے قتل عام کی وجہ سے ختم ہو رہی ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں کے آغاز سے اب تک 37 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 85 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

موشکباران

میسگف عام کی صہیونی بستی پر راکٹوں کی بارش ہوئی

پاک صحافت لبنان کی اسلامی مزاحمت نے جمعرات کو اپنی دوسری کارروائی میں میسگف عام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے