جیل

صہیونی اسیران کے اہل خانہ: نیتن یاہو کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بغیر قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہوگا

پاک صحافت غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے اتوار کی شب اعلان کیا ہے کہ نیتن یاہو کی حکومت کے خاتمے کے بغیر حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط ممکن نہیں ہیں۔

پاک صحافت نے فلسطین کی خبر رساں ایجنسی “سما” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خاندان جو کئی مہینوں سے مختلف اوقات میں سڑکوں پر آ رہے ہیں اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، نے تمام مکینوں کو بلایا۔ انہوں نے مقبوضہ علاقوں میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں میں شرکت کی۔

اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کے بیانات کے ساتھ ہی مظاہرین کی ایک بڑی تعداد ایک بار پھر سڑکوں پر آگئی اور مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی ٹی وی چینل 14 کی عمارت کے سامنے اسی وقت مظاہرہ کیا جب نیتن یاہو کا ٹی وی انٹرویو تھا۔

آج اتوار کی صبح تل ابیب میں ایک زبردست احتجاجی ریلی کے بعد صیہونی حکومت کی پولیس نے ان مظاہرین پر حملہ کیا جو نیتن یاہو کو معزول کرنا چاہتے تھے اور ان میں سے متعدد کو گرفتار کر لیا۔

اس رپورٹ کے مطابق اسرائیلی مظاہرین نے تل ابیب میں لیکود کے دفتر کے سامنے آگ لگا کر نیتن یاہو کی کابینہ کا تختہ الٹنے اور غزہ میں مزاحمت کاروں کے ساتھ قیدیوں کے فوری تبادلے کا مطالبہ کیا۔

صہیونی آرمی ریڈیو نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ پولیس نے لیکود پارٹی کے دفتر کے سامنے تین مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔

ہفتے کی رات کو خبر رساں ذرائع نے تل ابیب سمیت مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں صیہونیوں کی جانب سے اس حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔

تل ابیب، قدس، حیفا، قیصریہ، بیر شیبہ اور بعض دیگر شہروں میں ہزاروں صیہونیوں نے بنیامین نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے شروع کیے اور غزہ میں مزاحمتی قوتوں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے اور ان کی فوری برطرفی کا مطالبہ کیا۔

صہیونی اخباریدیعوت آحارینوت نے خبر دی ہے کہ تل ابیب میں ہونے والا احتجاجی مظاہرہ سات اکتوبر کے بعد سب سے بڑا مظاہرہ تھا۔

دوسری جانب مقبوضہ سرزمین کے ایک اور اخبار “معاریو” نے بھی خبر دی ہے کہ حکومت مخالف مظاہرے پھیل جائیں گے اور تل ابیب میں مظاہرین نے جمعرات کو ہڑتال کی کال دی ہے۔

غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے تقریباً 9 ماہ گزر جانے کے بعد بھی بغیر کسی نتیجے اور کامیابی کے یہ حکومت دن بدن اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں مزید دھنس رہی ہے۔

اس عرصے میں صیہونی حکومت نے اس خطے میں جرائم، قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی، امدادی تنظیموں پر بمباری اور قحط کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا۔

اسرائیلی حکومت مستقبل میں کسی بھی فائدے کی پرواہ کیے بغیر یہ جنگ ہار چکی ہے اور تقریباً 9 ماہ گزرنے کے بعد بھی وہ مزاحمتی گروپوں کو ایک چھوٹے سے علاقے میں ہتھیار ڈالنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے جو برسوں سے محاصرے میں ہے اور اس کی حمایت بھی حاصل کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

جبحہ

پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین: ہم اپنے جائز حقوق کے حصول تک مزاحمت سے باز نہیں آئیں گے

پاک صحافت فلسطین کی آزادی کے لیے پاپولر فرنٹ نے مغربی کنارے میں صیہونی حکومت …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے