اعتراف

یمن میں امریکی اسرائیلی جاسوسی نیٹ ورک کا “تخریب کاری” اور “دراندازی” کا اعتراف

پاک صحافت یمن کی قانونی حکومت کے سیکورٹی اداروں نے آج گرفتار امریکی جاسوس نیٹ ورک اور اس ملک میں صیہونی حکومت کی تخریب کاری اور اثرورسوخ کے اعترافات کو شائع کیا۔

پاک صحافت کے مطابق یمن کی قانونی حکومت کے سیکورٹی اداروں نے اعلان کیا ہے کہ مذکورہ جاسوسی نیٹ ورک نے معیشت اور اقتصادی اداروں کے خلاف متعدد معاندانہ کارروائیاں انجام دی ہیں جن میں بینکوں، وزارت منصوبہ بندی اور بجٹ، وزارت توانائی، ٹرانسپورٹ وغیرہ شامل ہیں۔

ان اداروں کے اعلان کے مطابق، ریکارڈ شدہ گفتگو سے پتہ چلتا ہے کہ ایک امریکی انٹیلی جنس افسر نے اس نیٹ ورک کے ایک رکن سے رابطہ کیا اور اس سے یمن میں ہونے والی تازہ ترین اقتصادی پیش رفت کے بارے میں پوچھا اور ملک کی نئی قومی کرنسی کی منظوری کو کیسے نافذ کیا جائے۔

یمنی سیکورٹی اداروں کی رپورٹ میں اس جاسوسی نیٹ ورک کے ایک رکن کے اعترافی بیانات بھی شائع کیے گئے، جس پر نیٹ ورک کے اس رکن نے زور دیا، ان کا مقصد مرکزی بینک، کمرشل بینکوں، تیل کی کمپنیوں اور دیگر اداروں سے معلومات اکٹھا کرنا تھا۔

نیٹ ورک کے اس رکن نے مزید کہا: ہمارا مشن تھا کہ معلومات حاصل کرنے کے مقصد سے وزارتوں اور اقتصادی اداروں میں تعلقات عامہ کا نیٹ ورک بنایا جائے۔

یمن میں گرفتار جاسوسی نیٹ ورک کے رکن نے کہا: امریکیوں نے ہم سے یمن میں تیل، گیس اور کان کنی کے شعبوں کے بارے میں معلومات جمع کرنے کو کہا۔

انہوں نے اشارہ کیا: امریکی اپنی کمپنیاں یمن میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں، خاص طور پر تیل، کان کنی اور بجلی کے شعبوں میں۔

جاسوسی نیٹ ورک کے اس رکن نے اس بات پر بھی تاکید کی: میں تاجروں کے ساتھ تعلقات کو منظم کرنے، انہیں امریکی سفارت خانے سے جوڑنے اور ان کے لیے ملاقاتوں کا انتظام کرنے کا ذمہ دار تھا۔

متذکرہ نیٹ ورک کے رکن نے تاکید کی: اس منصوبے میں امریکہ کا ہدف یمن میں امریکی سامان کی روانی بالخصوص سافٹ ویئر کے میدان میں تھا۔

پاک صحافت کے مطابق، یمنی انٹیلی جنس اور آپریشنز آرگنائزیشن نے 21 جون کو امریکہ اور صیہونی حکومت سے وابستہ ایک بڑے جاسوسی نیٹ ورک کی دریافت اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا۔

یمن کی سیکورٹی اور انٹیلی جنس تنظیم کے سربراہ عبدالحکیم ہاشم الخیونی نے کہا: “خدا کی مدد سے، ایک وسیع امریکی اور کے جاسوسی نیٹ ورک کے ارکان کو گرفتار کر لیا گیا۔” امریکی اسرائیلی جاسوسی نیٹ ورک نے کئی دہائیوں سے دشمن کی جانب سے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں جاسوسی اور تخریب کاری کا کردار ادا کیا ہے۔

الخیوانی نے کہا: امریکی اسرائیلی جاسوسی نیٹ ورک سی آئی اے کے ساتھ براہ راست رابطے میں رہا ہے۔ یہ جاسوسی نیٹ ورک خاص تکنیکوں، آلات اور آلات سے لیس تھا جس کی وجہ سے وہ خفیہ طور پر اپنی سرگرمیاں انجام دے سکتے تھے۔

اس یمنی اہلکار نے مزید کہا: امریکی اور اسرائیلی جاسوسی نیٹ ورک کے ارکان اور امریکی افسران نے تخریبی سرگرمیاں انجام دینے کے لیے امریکی سفارت خانے میں اپنے عہدوں کا غلط استعمال کیا۔ صنعاء سے امریکی سفارت خانے کی روانگی کے بعد جاسوسی نیٹ ورک کے عناصر نے بین الاقوامی تنظیموں کی آڑ میں اپنے تخریبی پروگراموں کو جاری رکھا۔

یمن کے سیکورٹی اور انٹیلی جنس ادارے کے سربراہ نے بھی اعلان کیا: یہ جاسوسی نیٹ ورک کئی دہائیوں سے فیصلہ سازوں پر اثر انداز ہونے، حکومتی اہلکاروں پر اثر انداز ہونے اور فیصلوں اور قوانین کی منظوری دینے میں کامیاب رہا ہے۔ امریکی اور اسرائیلی جاسوسی نیٹ ورک کے ارکان نے بہت سی شخصیات کو اپنی طرف متوجہ کیا تھا اور یہ لوگ دراندازی اور بھرتی کرنے کے لیے امریکہ گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

موشکباران

میسگف عام کی صہیونی بستی پر راکٹوں کی بارش ہوئی

پاک صحافت لبنان کی اسلامی مزاحمت نے جمعرات کو اپنی دوسری کارروائی میں میسگف عام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے