تل ابیب نے فلسطینی بچوں کے خلاف جرم کا جواز پیش کرنے کے لیے بہت کوششیں کیں

غزہ

پاک صحافت اقوام متحدہ کی طرف سے صیہونی حکومت کا نام بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کے ارادے کا اعلان کرتے ہوئے تل ابیب نے نصرت کیمپ میں ایک وحشیانہ جرم کو جواز فراہم کرنا شروع کر دیا۔

پاک صحافت نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کی حکومت کے دفتر اطلاعات نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ صیہونی حکومت اس پٹی میں نصرت کیمپ کے باشندوں کے خلاف اپنے جرائم کے بارے میں جھوٹ پھیلا رہی ہے۔

فلسطینی حکومت کے اس ادارے کے بیان میں کہا گیا ہے: صیہونی غاصبوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے نصرت کیمپ پر حملے میں صرف 17 "دہشت گردوں” کو ہلاک کیا۔ تل ابیب نے حملے میں ہلاک ہونے والوں کے نام بھی جاری کیے ہیں۔

اس بیان کے تسلسل میں اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ بعض افراد جن کے نام صیہونی حکومت کی فہرست میں شامل ہیں ابھی تک زندہ ہیں اور ایک شخص غزہ کی پٹی سے باہر رہتا ہے۔ اس فہرست میں مختلف اوقات اور مقامات پر شہید ہونے والے افراد کے نام ہیں۔

غزہ کی پٹی کی حکومت کے اطلاعاتی دفتر نے مزید کہا: صیہونی حکومت نے نصرت کیمپ پر بمباری کے دوران کم از کم 14 فلسطینی بچوں کو شہید کیا لیکن اس کا دعویٰ ہے کہ ان وحشیانہ حملوں میں کوئی بچہ شہید نہیں ہوا۔

اقوام متحدہ نے صیہونی حکومت کا نام جنگی علاقوں میں بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کی بلیک لسٹ میں ڈالنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے