پاک صحافت ایک صیہونی جنرل نے اعتراف کیا کہ یہ حکومت موجودہ جنگ میں لبنانی تحریک حماس اور حزب اللہ کو شکست دینے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔
پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق المیادین کا حوالہ دیتے ہوئے صیہونی قابض فوج کے ریزرو جنرل اسحاق برک نے ایک بیان میں کہا کہ موجودہ جنگی کابینہ اس حکومت کو جہنم میں گھسیٹ رہی ہے۔
انہوں نے کہا: فوج حماس اور حزب اللہ کے خلاف یہ جنگ نہیں جیت سکتی۔ ہماری فوج چھوٹی اور کمزور ہے اور ہمارے پاس زیادہ فوج نہیں ہے۔
جنرل برک نے تاکید کی: اس صورت حال میں جنگ کے ہر گزرتے دن کے ساتھ ہماری حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔ ہمیں قبول کرنا چاہیے کہ ہم قیدیوں کو طاقت کے ذریعے آزاد نہیں کر سکتے۔ اسرائیل کی فوج اور حکومت اندرونی طور پر تباہی کی طرف بڑھ رہے ہیں، اور جنگی کابینہ اس تلخ حقیقت کو تسلیم نہیں کرے گی۔ ہم دنیا کے ممالک پر اپنا کنٹرول غیر معمولی طریقے سے کھو چکے ہیں اور مصر کے ساتھ ہمارے تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔
غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی دراندازی کے آٹھ ماہ تک بغیر کسی نتیجے اور کامیابی کے یہ حکومت دن بدن اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں مزید دھنس رہی ہے۔
اس عرصے میں قابض حکومت نے اس خطے میں قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی، امدادی تنظیموں پر بمباری اور قحط کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا۔
صیہونی حکومت مستقبل میں کسی بھی فائدے کی پرواہ کیے بغیر اس جنگ میں ہار گئی ہے اور آٹھ ماہ گزرنے کے بعد بھی وہ مزاحمتی گروہوں کو ایک چھوٹے سے علاقے میں شکست دینے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے جو برسوں سے محاصرے میں ہے اور دنیا کی حمایت بھی حاصل کر رہی ہے۔ غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں کھلے عام جرائم کے ارتکاب کے ساتھ ساتھ رفح کراسنگ پر ہونے والے حملے کے بارے میں رائے عامہ ختم ہو چکی ہے۔