اسرائیلی وزیر

صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ نے نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: لبنان پر حملہ کرو

پاک صحافت صیہونی حکومت کے ایک انتہا پسند رکن وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے بدھ کی رات وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے لبنان پر حملہ کرنے کو کہا۔

پاک صحافت کے مطابق، قطر کے الجزیرہ نیٹ ورک کا حوالہ دیتے ہوئے،  سموٹرچ نے نیتن یاہو سے کہا کہ وہ جنوبی لبنان میں سیکورٹی پٹی کو “الجلیل” سے بدل دیں۔

سموٹریچ نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم سے کہا: حزب اللہ کے ساتھ جنگ ​​میں جائیں، ہتھیار ڈال دیں اور انہیں تباہ کر دیں اور الجلیل سے جنوبی لبنان کی طرف حفاظتی پٹی منتقل کر دیں۔

دوسری جانب اتحاد پارٹی کے رہنما بینی گینٹز؛ صیہونی حکومت کی جنگی کونسل کے رکن اور سابق وزیر جنگ نے مقبوضہ علاقوں کے شمال میں مقامی حکام سے کہا: اس وقت آپ جس حالت میں ہیں وہ صرف آغاز ہے۔

لبنان کی حزب اللہ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس نے صہیونی بستی “کش” کے جنوب میں قابض فوج کے ٹھکانوں کو خودکش ڈرون سے نشانہ بنایا۔

ارنا کے مطابق اس گروپ کے مختصر بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ یہ حملہ جنوبی لبنان کے گاؤں النقورہ پر قابض حکومت کی جارحیت کے جواب میں کیا گیا ہے۔

لبنان کی حزب اللہ نے چند گھنٹے قبل اعلان کیا تھا کہ اس نے راموت نفتالی اڈے میں صیہونی حکومت کے آئرن ڈوم سسٹم پلیٹ فارم کو گائیڈڈ میزائل سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں میزائل براہ راست ہدف پر جا لگا اور پلیٹ فارم کو تباہ کر دیا۔

ایک اور کارروائی میں لبنان کی اسلامی مزاحمت کے جنگجوؤں نے کفر شعبہ کے زیر قبضہ بلندیوں میں واقع صمقہ کے نام سے مشہور قابضین کے فوجی اڈے کو راکٹ حملے سے نشانہ بنایا اور مذکورہ اہداف براہ راست حزب اللہ کے ہتھیاروں کی زد میں آئے۔

اس سلسلے میں صہیونی میڈیا نے علاقہ نہاریہ کے آسمان میں ایک ہدف کو روکنے کی خبر دی۔

دوسری جانب لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے تاکید کی ہے کہ قابض حکومت کے توپ خانے نے اس ملک کے جنوب میں النقورہ گاؤں کے اطراف کے علاقے کو نشانہ بنایا ہے۔

ایک اور حملے میں قابض حکومت نے جنوبی لبنان کے دیہات ایتورون اور مارون الراس کے درمیان واقع وادی میں فاسفورس بموں سے آگ بھڑکا دی۔

ارنا کے مطابق لبنان کی حزب اللہ نے گذشتہ چند مہینوں کے دوران غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی طرف سے کیے گئے بھیانک جرائم اور اس علاقے میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے بعد مقبوضہ علاقوں کے شمال میں اس حکومت کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ایک ایسا مسئلہ جو ان علاقوں میں رہنے والے صہیونیوں کے خوف کا باعث بنا ہے۔

اب تک دسیوں ہزار صہیونی مزاحمتی حملوں کے خوف سے لبنانی سرحدوں کے قریب بستیوں کو چھوڑ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

جنرل

اسرائیلی حکومت کے آرمی جنرل: ایران حزب اللہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر جنگ کی صورت میں مداخلت کرے گا

پاک صحافت صیہونی فوج کے ریزرو جنرل نے کہا: “ہم غزہ کی پٹی میں جنگ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے