اقوام متحدہ: مغربی کنارے میں 500 فلسطینی شہید ہوئے

شہید

پاک صحافت اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر 2023  سے اب تک دریائے اردن کے مغربی کنارے میں 500 سے زیادہ فلسطینی شہریوں کو شہید کیا ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے کہا: 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے مغربی کنارے میں 500 سے زیادہ فلسطینی شہری مارے جا چکے ہیں۔

"وولکر ترک” نے مزید کہا: "ہم ان جرائم کے مرتکب افراد کو سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ سزا سے فرار نے مغربی کنارے کو اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل کے لیے موزوں ماحول میں تبدیل کر دیا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا: مغربی کنارے کے باشندے روزانہ، بے مثال اور وحشیانہ طریقوں سے اپنی جانیں کھو رہے ہیں۔

ترک نے کہا: "مسماری، انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور مغربی کنارے کے رہائشیوں کا قتل ناقابل قبول ہے اور اسے فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔”

صہیونی فوج نے اپنے تازہ ترین جرم میں مغربی کنارے کے شہر تلکرم میں دو فلسطینی نوجوانوں کو شہید کردیا۔

قیدیوں کے امور کی تنظیم اور فلسطینی قیدیوں کے کلب نے ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر سے مقبوضہ مغربی کنارے اور یروشلم میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 300 خواتین اور 635 نابالغوں سمیت 9000 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غاصب اسرائیلی حکومت کے فوجیوں نے غزہ میں ان کے خلاف نسل کشی کے جرائم جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے میں بے مثال فلسطینیوں کو گرفتار کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے