نیتن یاہو کو امریکی کانگریس سے خطاب کی دعوت

بی بی

پاک صحافت صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو امریکی کانگریس سے خطاب کی دعوت دی گئی ہے۔

پاک صحافت کے مطابق، امریکی کانگریس میں ڈیموکریٹک اور ریپبلکن رہنماؤں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو امریکی کانگریس میں قانون سازوں سے خطاب کے لیے باضابطہ طور پر مدعو کیا ہے۔

دوسری جانب دی ہل میگزین نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ایوان نمائندگان کے ریپبلکن اسپیکر مائیک جانسن، ڈیموکریٹک سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر، سینیٹ کے ریپبلکن رہنما مچ میک کونل اور ڈیموکریٹک رہنما حکیم جیفریز ایوان نمائندگان نے نیتن یاہو کو دعوت نامے پر دستخط کئے۔

اس سے قبل متعدد ڈیموکریٹک نمائندوں اور سینیٹرز نے نیتن یاہو کی دعوت کی مخالفت کی تھی لیکن جانسن نے دھمکی دی تھی کہ اگر سینیٹ نے اس دعوت نامے پر دستخط کرنے سے انکار کیا تو وہ خود نیتن یاہو کو ایوان نمائندگان میں تقریر کرنے کی دعوت دیں گے۔

اگرچہ کانگریس کے مشترکہ اجلاس میں نیتن یاہو کی تقریر کی تاریخ کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے، تاہم توقع ہے کہ یہ تقریر اگلے آٹھ ہفتوں کے اندر یا اگست کی تعطیلات کے فوراً بعد ہو گی۔

امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر جانسن نے پہلے اعلان کیا تھا کہ واشنگٹن جلد ہی اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی میزبانی کرے گا۔

امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر نے اس بات پر زور دیا تھا کہ نیتن یاہو اس سفر کے دوران کانگریس کے ساتھ مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

پاک صحافت کے مطابق صیہونی حکومت کے غزہ کی پٹی پر جارحیت کے سات ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی بغیر کسی نتیجے اور کامیابی کے یہ حکومت اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں مزید دھنس رہی ہے۔

اس عرصے کے دوران صیہونی حکومت نے اس خطے میں جرائم، قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی، امدادی تنظیموں پر بمباری اور قحط کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا۔

اسرائیلی حکومت مستقبل میں کسی بھی فائدے کی پرواہ کیے بغیر یہ جنگ ہار چکی ہے اور سات ماہ گزرنے کے بعد بھی وہ مزاحمتی گروہوں کو اس چھوٹے سے علاقے میں ہتھیار ڈالنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے جو برسوں سے محاصرے میں ہے اور دنیا کی حمایت حاصل ہے۔ غزہ میں صریح جرائم کے ارتکاب کے لیے رائے عامہ کھو چکی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے