ابو عبیدہ: نیتن یاہو اپنے فوجیوں کو قیدیوں کے تبادلے کے بجائے قیدیوں کی تلاش میں مارے جانے کو ترجیح دیتے ہیں

حماس

پاک صحافت تحریک حماس کی عسکری شاخ کی "شہید عزالدین القسام” بٹالین کے ترجمان نے آج (ہفتہ) تاکید کی ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیراعظم اپنے سیاسی مفادات کی وجہ سے قیدیوں کے تبادلے سے انکاری ہیں۔

پاک صحافت نے فلسطینی خبر رساں ایجنسی "سما” کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم "بنیامین نیتن یاہو” قیدیوں کے تبادلے میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔

ابو عبیدہ نے کہا کہ دشمن کچھ (صیہونی) قیدیوں کی لاشوں کی تلاش میں اپنے فوجیوں کو غزہ کی گلیوں میں بھیجتا ہے اور یہ فوجی تابوتوں میں واپس لوٹ جاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: نیتن یاہو اپنے فوجیوں کو قیدیوں کے تبادلے کی بجائے لاشوں کی تلاش میں مارے جانے کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ اس قیدیوں کے تبادلے سے ان کے سیاسی اور ذاتی مفادات کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

صیہونی حکومت کی فوج کے ترجمان "دانیئل ہگاری” نے کل ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ صیہونی حکومت کی انٹیلی جنس اور داخلی سلامتی کے ادارے کے ساتھ تعاون کے بعد اسرائیلی فوجی لاشوں کو پکڑنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

اسی سلسلے میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن ” عزت الرشق” نے صیہونی حکومت کے اس دعوے پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "اگر یہ دعویٰ درست ہے تو یہ ایک تاکید ہے۔ مزاحمت کی اس پوزیشن پر کہ تل ابیب اپنے قیدیوں کو رہا کرے گا یا اسے تابوت میں یا اسیروں کے تبادلے کے ذریعے دوبارہ پکڑا جائے گا۔

پاک صحافت کے مطابق، غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی سے متصل صہیونی بستیوں میں گھس کر تقریباً 250 صیہونیوں کو گرفتار کر لیا۔ ان میں سے کچھ قیدیوں کو انسانی بنیادوں پر رہا کیا گیا۔ ان میں سے ایک اور تعداد کو صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی کارروائی کے دوران رہا کیا گیا۔

تاہم ان میں سے متعدد قابض حکومت کی انتہا پسند کابینہ کی غفلت اور غزہ کی پٹی پر وحشیانہ حملوں کے تسلسل کے باعث لقمہ اجل بن گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے