(پاک صحافت) شباک سروس کے سربراہ نے صیہونی حکومت کے وزیراعظم کے نام ایک خط میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونی آبادکاروں کے پرتشدد اقدامات کو اس حکومت کے وجود کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو لکھے گئے ایک خط میں اسرائیل کی داخلی سلامتی سروس شاباک کے سربراہ رینین بار نے فلسطینیوں کے خلاف آباد کاروں کی پرتشدد کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یہودی دہشت گردی نے اسرائیل کے وجود کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اس خط میں، انہوں نے خبردار کیا کہ ان گروہوں کے رہنما نظام کو اپنا کنٹرول کھو دینا چاہتے ہیں اور اسرائیل کو ناقابل بیان نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
اس انٹیلی جنس اہلکار نے یہ بھی خبردار کیا کہ ان آباد کاروں میں اسرائیلی فوج اور کابینہ کے ارکان کی طرف سے کسی قسم کی پوشیدہ حمایت حاصل کرنے کا احساس ہے۔ حالیہ مہینوں میں صیہونی آباد کاروں نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر حملہ کرنے کے لیے کئی پرتشدد فسادات شروع کیے ہیں اور انھیں ان کے گاؤں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
گزشتہ ہفتے سالم کے 70 سے زائد آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینی شہر جٹ پر حملہ کیا اور فلسطینیوں پر گولیاں برسائیں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ انہوں نے اس علاقے میں واقع مکانات اور کاروں کو بھی آگ لگا دی۔