یوم نکبت کے بعد سے فلسطینی آبادی میں دس گنا اضافہ

فلسطین

(پاک صحافت) فلسطین کے مرکزی ادارہ شماریات نے سنہ 1948 میں یوم نکبت کے بعد سے فلسطینی علاقوں میں صہیونیوں کے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بعد سے فلسطینی آبادی میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق فلسطین میں "نقبت” کے منحوس دن کی 76ویں سالگرہ کے موقع پر، فلسطین کے مرکزی ادارہ شماریات نے اطلاع دی ہے کہ 15 مئی 1948 کو ہونے والے نقابت کے بعد سے اب تک ایک لاکھ 34 ہزار سے زائد فلسطینی فلسطین کے اندر اور باہر شہید ہوچکے ہیں۔ جن میں سے 46,500 شہداء کا تعلق 2000 سے شروع ہونے والے انتفاضہ سے اس سال 30 اپریل تک تھا۔ البتہ اس میں اس سال 30 اپریل کے بعد غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد شامل نہیں ہے۔

2022 کے آخر میں مغربی کنارے میں صیہونی حکومت کی بستیوں اور فوجی اڈوں کی تعداد 483 تک پہنچ گئی اور 2023 کے آخر میں مغربی کنارے میں آباد کاروں کی تعداد تقریباً 745,467 تھی۔ مغربی کنارے کے بارے میں، اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ صہیونی قابضین نے 2023 کے دوران 659 سے زائد عمارتوں اور تنصیبات کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کیا۔ اس کے علاوہ مقبوضہ القدس میں 70 عمارتیں تباہ کردی گئیں۔

اس رپورٹ کے مطابق 2023 کے دوران صیہونی حکومت کے زیر قبضہ اراضی کا رقبہ 2022 کے مقابلے میں دوگنا ہوگیا ہے اور گزشتہ سال قابضین نے فلسطینی اراضی کے 50,526 دونم پر قبضہ کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے