(پاک صحافت) یمن کی انصار اللہ تحریک کے سربراہ نے چار روزہ ڈیڈ لائن کے اختتام پر، جس میں 24 گھنٹے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے، صہیونی دشمن کے خلاف آپریشن کے لیے ملک کی مسلح افواج کی تیاری پر زور دیا۔
تفصیلات کے مطابق سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اس ماہ کی نویں تاریخ کو اپنی رمضان کی تقریر میں مزید کہا: ہم غزہ کی پٹی میں امداد کی آمد کی آخری تاریخ کے حوالے سے اپنے موقف پر قائم ہیں اور یمنی مسلح افواج صہیونی دشمن کے خلاف بحری کارروائیوں کے لیے تیار ہیں۔ اگر امداد غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہوتی ہے تو صہیونی دشمن کے خلاف فوجی اقدامات اس وقت سے نافذ کیے جائیں گے جب مقررہ مہلت ختم ہو جائے گی اور یہ صہیونی دشمن کو شکنجے میں ڈال دے گا۔
ذرائع کے مطابق یمن کی انصار اللہ تحریک کے سربراہ نے کہا کہ یہ عرب اور اسلامی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کو امداد فراہم کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں، مزید کہا: ہم عرب اور اسلامی حکومتوں کو یاد دلاتے ہیں کہ وہ ان (صیہونی دشمن) کے خلاف اپنے دلائل مکمل کریں، ورنہ ہم پر واضح ہو جائے گا کہ ان میں سے بہت سے غزہ کی پٹی کو امداد فراہم کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
اس سے قبل یمن کی انصار اللہ تحریک کے سربراہ نے جمعے کی رات ثالثوں کو چار دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر غزہ میں انسانی امداد نہ پہنچی تو اسرائیلی حکومت کے خلاف یمن کی بحری فوجی کارروائی دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔