یمن سعودی عرب

یمن اور سعودی عرب باقی ماندہ مسائل کے حل پر متفق

(پاک صحافت) یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے ذرائع ابلاغ نے سعودی عرب کے ساتھ اس ملک کے بعض انسانی اور اقتصادی مسائل کے حل اور ریاض سے ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے معاہدے کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے ترجمان اور مذاکراتی بورڈ کے سربراہ محمد عبدالسلام نے بھی اس معاہدے کی چار شقوں کا اعلان کیا۔ اس معاہدے کے مطابق، بینکوں کے خلاف تمام حالیہ دو طرفہ فیصلے اور اقدامات منسوخ کر دیے جائیں گے اور مستقبل میں ایسے ہی کسی بھی فیصلے اور اقدامات کو معطل کر دیا جائے گا۔

اس کے علاوہ سعودی عرب اور یمن نے صنعاء اور اردن کے درمیان پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے ساتھ ساتھ پروازوں کی تعداد کو ہفتے میں تین دن تک بڑھانے اور قاہرہ اور ہندوستان کے لیے روزانہ کی بنیاد پر یا ضرورت کے مطابق پروازیں شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

طے پانے والے معاہدے میں یمنی ایئرلائنز کو درپیش انتظامی، تکنیکی اور مالیاتی چیلنجوں کا جائزہ لینے اور ان کے حل کے لیے کئی میٹنگوں کا انعقاد بھی شامل ہے۔ المسیرہ نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ معاہدے میں تیار کردہ روڈ میپ کے مطابق تمام اقتصادی اور انسانی مسائل کا جائزہ لینے کے لیے ملاقاتوں کے آغاز پر بھی زور دیا گیا ہے۔

یہ بیان یمنی امور کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہانس گرنڈ برگ کی جانب سے یمن کی قومی سالویشن حکومت (صنعا میں مقیم) اور سعودی مقرر کردہ صدارتی کونسل (مستعفی حکومت) کے درمیان معاہدے کی منظوری کے ایک گھنٹے بعد شائع ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فوج

صہیونی تجزیہ نگار: فوج میں غزہ جنگ پر تبصرہ کرنے کی ہمت نہیں ہے

پاک صحافت صیہونی حکومت کے تجزیہ کاروں نے اس حکومت کے وزیراعظم کی پالیسیوں پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے