(پاک صحافت) القسام کے ترجمان ابو عبیدہ نے الاقصی طوفان آپریشن کی سالگرہ کے موقع پر اعلان کیا کہ مزاحمت نے 7 اکتوبر کو صیہونیوں کو پیشگی ضرب لگائی۔
تفصیلات کے مطابق ابو عبیدہ نے کہا کہ عصر حاضر کے سب سے زیادہ پیشہ ورانہ اور کامیاب کمانڈو آپریشن کو ایک سال گزر گیا ہے۔ جب دشمن غزہ میں مزاحمت کو بڑا دھچکا پہنچانے کی منصوبہ بندی کے آخری مرحلے میں پہنچ گیا تو ہم نے اسے پہلے سے ہی ایک دھچکا دیا۔ الاقصیٰ طوفان کی جنگ مسجد اقصی پر دشمن کی جارحیت کے خطرناک اور بے مثال مرحلے تک پہنچنے کے بعد شروع ہوئی۔
القسام کے ترجمان نے صیہونی حکومت کی بستیوں کی توسیع کی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ” الاقصی طوفان کی جنگ بستیوں کی تعمیر، قبضے، یہودیت اور فلسطینی قیدیوں کے خلاف دشمن کی جارحیت میں شدت کے بعد شروع ہوئی”۔ الاقصیٰ طوفان کی جنگ کے ایک سال بعد، میں آپ سے صہیونی دشمن کے خلاف ضدی، مزاحمتی اور مضبوط غزہ کے بارے میں بات کر رہا ہوں۔ ایک سال گزرنے کے باوجود امریکہ اور مغرب کی امداد سے مستفید ہونے والے دشمن کی ذلت اور مایوسی کے باوجود ہمیں فلسطین کی فرضی قوم کے خلاف ایک فرضی مزاحمت کا سامنا ہے۔
انہوں نے صیہونی حکومت کے جرائم کے جواب میں ایران کے میزائلی جواب کے بارے میں جو درجنوں جدید ہتھیاروں سے انجام پائے تھے کہا: ایران کے ایماندارانہ حملوں نے صیہونی دشمن کو دہشت زدہ کر دیا۔ صیہونی دشمن کی فوجی اور سیکورٹی صلاحیتوں پر شدید ضربیں لگانے کے علاوہ مزاحمتی کارروائیوں نے اس حکومت کو معاشی نقصان پہنچایا اور انہیں ہجرت پر مجبور کیا۔