اسرائیل

ہماری فتوحات کا دور ختم ہوچکا ہے۔ اسرائیلی ماہر

(پاک صحافت) ایک صیہونی ماہر نے اعتراف کیا کہ ہماری فتوحات کا دور ختم ہوچکا ہے، اب ہمیں نیتن یاہو کی ناکامی کے اندر سے فتح کا تصور کرنا چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیلی ماہر نے ہفتے کی شام کو اسرائیل کی نیوز ویب سائٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا کہ اسرائیل کی جیت کا واحد امکان باقی رہ گیا ہے کہ ہم اس شکست سے فتح حاصل کرنے کی کوشش کریں جس کا ہم شکار ہیں، اور یہ صرف نیتن یاہو ہی کرسکتے ہیں۔ شکست پر قابو پا کر فیصلہ کن فتح دکھائیں گے۔

اس مضمون کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر کو جو کچھ ہوا اس کے بعد بظاہر فتح کے تصور کو بدلنا چاہیے اور اس کے بجائے فیصلہ کن فتح جیسی معمول اور فرضی فتوحات کی خبریں طلب کی جانی چاہیے اور شاید یہی سب سے مناسب ہے۔

یہ ماہر یونیورسٹی آف وارسا کے پروفیسر اور ریسرچر ہیں اور اوپن یونیورسٹی کے سابق محقق بھی لکھتے رہتے ہیں، یہاں ہمیں یہ پوچھنا ہے کہ ایسا کیوں ہونا چاہیے؟ جواب بہت آسان ہے، جبکہ اسرائیلی فوج کرسکتی ہے! اور ہوسکتا ہے کہ وہ آمنے سامنے اور علاقائی جنگوں (غزہ کے بعض علاقوں) میں حماس کو شکست دینے میں کامیاب ہوجائے، لیکن یہ کامیابیاں اس جنگ کے حالات میں زیادہ تبدیلی نہیں لائیں گی جس میں ہم یقینی طور پر ہاریں گے۔

یہ بھی پڑھیں

فوج

صہیونی تجزیہ نگار: فوج میں غزہ جنگ پر تبصرہ کرنے کی ہمت نہیں ہے

پاک صحافت صیہونی حکومت کے تجزیہ کاروں نے اس حکومت کے وزیراعظم کی پالیسیوں پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے