ہر صہیونی قیدی کی رہائی پر پچاس لاکھ ڈالر کا انعام

نیتن یاہو

پاک صحافت غزہ کی پٹی سے صیہونی قیدیوں کی واپسی میں ناکام رہنے والی صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے ہر صیہونی قیدی کی رہائی کے لیے 50 لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان کیا ہے۔

فلسطینی ذرائع ابلاغ سے پاک صحافت کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے منگل کے روز غزہ کی پٹی میں نیٹصارم محور کے دورے کے موقع پر کہا: "جو کوئی بھی اسرائیلی یرغمالی (اسیر) کو ہمارے حوالے کرے گا اسے پچاس لاکھ ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔”

انہوں نے مزید کہا: جو لوگ اسرائیلی یرغمالیوں قیدیوں کو ہمارے حوالے کرتے ہیں، ان کے لیے انعام کے علاوہ، ہم ان کے لیے اور ان کے اہل خانہ کے لیے محفوظ باہر نکلنے کا امکان فراہم کرتے ہیں۔

نیتن یاہو نے دعویٰ کیا: میں ان لوگوں سے کہتا ہوں جن کے پاس ہمارے یرغمال ہیں کہ جو بھی انہیں نقصان پہنچائے گا ہم ان کا خون بہائیں گے اور ہم ان کا پیچھا کریں گے اور وہ جہاں بھی جائیں گے ہم انہیں حاصل کریں گے۔

اس نے دعویٰ کیا: اختیار آپ کا ہے، لیکن نتیجہ صرف ایک چیز اور ہے، اور وہ یہ کہ ہم اپنے یرغمالیوں قیدی کو واپس کر دیں۔

پاک صحافت کے مطابق جنگ اپنے چار سو دسویں دن میں داخل ہونے کے ساتھ ساتھ غزہ پر صیہونی حکومت کے حملے اور اس میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے اور آئے روز بے شمار فلسطینی شہید ہو رہے ہیں۔ دریں اثناء سرد موسم اور بارش نے غزہ کے مکینوں کی مشکلات میں اس قدر اضافہ کر دیا ہے کہ آج کئی علاقوں میں مہاجرین کے خیمے بھر گئے۔

صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی کے خلاف تباہ کن جنگ شروع کر رکھی ہے۔ اس عرصے کے دوران اس جنگ میں غزہ کی پٹی کے زیادہ تر مکانات اور بنیادی ڈھانچے کو بری طرح تباہ کر دیا گیا ہے اور بدترین محاصرے اور شدید انسانی بحران کے ساتھ ساتھ بے مثال قحط اور بھوک نے اس علاقے کے مکینوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

ان تمام جرائم کے باوجود صیہونی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ جنگ کے چودہویں مہینے میں داخل ہونے کے باوجود وہ اس جنگ کے اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے جس کا مقصد تحریک حماس کو تباہ کرنا اور غزہ کی پٹی سے صیہونی قیدیوں کی واپسی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے