(پاک صحافت) ایک سینئر اسرائیلی ربی کے متنازعہ بیانات، جنہوں نے کہا کہ بے روزگار افراد کو بھی اسرائیلی فوج کی صفوں میں شامل نہیں ہونا چاہیے، صہیونی حکام کے بڑے غصے کو بھڑکا دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے سابق چیف ربی اسحاق یوسف کے بیانات جنہوں نے صیہونیوں کو فوج میں شامل نہ ہونے کا کہا تھا اور اس بات پر زور دیا تھا کہ بے روزگار افراد کو بھی اسرائیلی فوج کی صفوں میں شامل نہیں ہونا چاہیے، صیہونی حکام میں شدید ردعمل کے ساتھ ساتھ۔ اور ان کے غصے کو بھڑکا دیا ہے۔
مذکورہ ربی کے ان متنازعہ بیانات پر اسرائیلی حکام کے رد عمل کے بعد گورنمنٹ کیمپ پارٹی کے رہنما بینی گانٹز نے اعلان کیا کہ چیف ربی کو ملٹری سروس سے فرار کی دعوت دینا ایک ناجائز، خطرناک اور غیر قانونی عمل ہے۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ اور اسرائیل ہمارا گھر پارٹی کے سربراہ ایویگڈور لیبرمین نے بھی کہا کہ چیف ربی کا یہ بیان کہ بے روزگاروں کو بھی فوج میں شامل نہیں ہونا چاہیے، فتنہ کے مترادف ہے اور اسرائیلیوں کے اتحاد کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔
صیہونی حکومت کے صدر اسحاق ہرزوگ نے بھی تاکید کی: میں فوج میں خدمات انجام دینے سے انکار اور اسرائیلیوں کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی درخواست کی شدید مذمت کرتا ہوں۔