پاک صحافت ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے فیصلے کو بالکل درست قرار دیتے ہوئے اسے اپنی فتح قرار دیا ہے۔
ترکی کی اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے پاک صحافت کے مطابق اردگان نے یہ بیانات صوبہ غازی انتاب میں نوجوانوں کے ایک گروپ سے ملاقات کے دوران کہے۔
انہوں نے کہا: یہ فیصلہ ایک باعزت جنگ میں اسرائیل کی مخالفت کرنے والے ممالک کی فتح کو ظاہر کرتا ہے، چاہے نیتن یاہو نے گزشتہ عدالتی فیصلوں کا احترام نہ کیا ہو اور ان کو نظر انداز کیا ہو۔
اردوغان نے مزید کہا: اب ہم دیکھیں گے کہ نیتن یاہو اس فیصلے پر کیا ردعمل ظاہر کرتے ہیں، خاص طور پر ایسے دور میں جب دنیا بہت سی تبدیلیوں کا سامنا کر رہی ہے۔
21 نومبر کو، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام میں نیتن یاہو اور اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یواف گالانٹ کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔
اس فیصلے کے مطابق اگر نیتن یاہو اور گیلنٹ اپنی سرزمین میں داخل ہوتے ہیں تو رکن ممالک ان کو گرفتار کرکے عدالت کے حوالے کرنے کے پابند ہیں۔
اردوغان نے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بارے میں بھی کہا: ہم دیکھیں گے کہ ٹرمپ کے ساتھ مل کر نئی امریکی حکومت کیسے بنے گی۔ اس لیے اگلے تین ماہ بہت اہم ہیں۔
عالمی سیاست دانوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انھوں نے جرمن سیاست کی ایک نمایاں شخصیت کے طور پر ’اینجلا مرکل‘ کا ذکر کیا اور کہا: ’میرکل کے بعد برلن میں سیاست ختم ہو گئی۔
ایردوان نے جرمنی کے سابق چانسلر گیرہارڈ شروڈر کا بھی اپنے پسندیدہ سیاستدانوں میں سے ایک کے طور پر تذکرہ کیا اور کہا: "میں اب بھی ان سے رابطے میں ہوں۔”