نیتن یاہو نے گھریلو سیاسی وجوہات کی بنا پر جنگ بندی ختم کی۔ اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر

ریاض منصور

(پاک صحافت) اقوام متحدہ میں فلسطینی اتھارٹی کے سفیر ریاض منصور نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے گھریلو سیاسی وجوہات کی بنا پر غزہ جنگ بندی معاہدے کو یہ کہتے ہوئے ختم کر دیا کہ جب تک اسرائیل جنگ بندی معاہدے سے دستبردار نہیں ہوتا، زندگی موت پر جیت رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطینی اتھارٹی کے سفیر ریاض منصور نے منگل کو مقامی وقت کے مطابق فلسطین کی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کا عذر فراہم کرنے کے لیے کوئی یکطرفہ، خود غرضانہ اور غیر ذمہ دارانہ فیصلہ نہیں ہونا چاہیے۔ فلسطینی عہدیدار نے مزید کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے قیدیوں کی رہائی کو ترجیح دی ہے، یہ ظاہر ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی اپنی سیاسی بقا کی فکر یرغمالیوں کی بقاء کی فکر سے کہیں زیادہ ہے۔

منصور نے مزید کہا: اسرائیل غزہ کے لوگوں کی زبردستی بے گھر ہونے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسرائیل کو غزہ میں آبادیاتی یا علاقائی تبدیلی سے بھی منع کیا گیا ہے، لیکن یہ اسرائیل کی جنگ کے بنیادی مقاصد بنی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا: اقوام متحدہ کی قراردادیں غزہ کی پٹی میں آبادیاتی یا علاقائی تبدیلی کی کسی بھی کوشش کی مخالفت میں واضح ہیں، بشمول کوئی بھی ایسا اقدام جس سے غزہ کے علاقے کو کم کیا جائے، ایک ایسا مقصد جس کا اسرائیل مسلسل تعاقب کر رہا ہے کیونکہ جبری نقل مکانی اور بڑے پیمانے پر الحاق مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اس کے بنیادی مقاصد ہیں۔

انہوں نے واضح کیا: اسی طرح کی تصاویر دہرائی جا رہی ہیں۔ گاڑیوں پر چھوٹے چھوٹے بچے، زخمی اور آوارہ چھوٹے بہن بھائی ایک دوسرے کو تسلی دینے کی کوشش کر رہے ہیں، خاندان مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، بچے، مائیں، باپ، ملبے تلے اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے ہیں، یہ نہیں معلوم کہ وہ مردہ ہیں یا زندہ ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے