(پاک صحافت) اسرائیلی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات غزہ کی پٹی کی مستقبل کی انتظامیہ میں حصہ لینے کے لیے تیار ہے بشرطیکہ نئی حکومت تشکیل دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حکومت کی والہ نیوز ویب سائٹ نے منگل کے روز ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ اسرائیلی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو جنگ کے بعد غزہ کی پٹی میں متحدہ عرب امارات کے کردار کے منتظر ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے صیہونی حکومت، متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے درمیان ایک خفیہ ملاقات ہوئی جس میں غزہ کی جنگ کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ غزہ کی پٹی کو جنگ کے بعد مزید حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے۔
اس دعوے کے مطابق متحدہ عرب امارات غزہ کی پٹی میں بھیجی جانے والی بین الاقوامی فورس کا حصہ بننے کے لیے تیار ہے، بشرطیکہ یہ بین الاقوامی فورس غزہ کی پٹی میں خود مختار تنظیم کی سرکاری دعوت کی بنیاد پر داخل ہو۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے وزیراعظم اور ان کی کابینہ کو فلسطینی اتھارٹی کو غزہ پر حکومت کرنے میں کردار ادا کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔