(پاک صحافت) غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے تشویش کا اظہار کیا کہ نیتن یاہو ایک بار پھر جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مجوزہ نئے منصوبے کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی قیدیوں کے خاندانوں نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا کہ نیتن یاہو کو جوبائیڈن کے اعلان کردہ منصوبے سے واضح طور پر اتفاق کرنا چاہیے۔ نیتن یاہو کی حکومت میں شامل انتہا پسند اس نہ ختم ہونے والی جنگ کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم بینی گانٹز اور گاڈی آئزن کوٹ سے کہتے ہیں کہ آپ کو یقینی بنانا چاہیے کہ نیتن یاہو بائیڈن کے اعلان کردہ منصوبے کو شکست دینے کا ارادہ نہیں رکھتے اور آپ کو نئے منصوبے کو کامیاب بنانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے بائیڈن کے اعلان کردہ منصوبے کے لیے کنیسٹ کے اراکین کی حمایت کا مطالبہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ جو موقع پیدا ہوا ہے اسے ضائع نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار اعلان کردہ منصوبے نے غزہ سے قیدیوں کی بحفاظت واپسی کی امید کو زندہ کر دیا ہے۔ انہوں نے بائیڈن کو اسرائیل کا بہترین دوست بھی کہا اور کہا کہ وہ اس دلدل سے نکلنے میں ہماری مدد کرنا چاہتے ہیں جس میں ہم پھنسے ہوئے ہیں۔