صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے میزائل سسٹم میں خلل اور حملے کی وارننگ کے بارے میں خبر دی ہے اور اعلان کیا ہے کہ یمن کی طرف سے داخلی محاذ سے انتباہ کے بغیر داغے گئے میزائل کی باقیات مقبوضہ علاقے کے ایک گھر کے صحن میں ملی ہیں۔ علاقے
پاک صحافت کی فلسطین ڈیسک نے یدیعوت آحارینوت نیوز سائٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ یمن سے میزائل داغے جانے کے بعد اسرائیلی فوج نے میزائل کو روک لیا تاہم میزائل کی باقیات رہائشی علاقوں میں گریں۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جس وقت صیہونی حکومت کے راکٹ سسٹم میں مشکلات پیدا ہوئیں، جس کی وجہ سے راکٹ کی باقیات رہائشی علاقوں میں گرے، وارننگ سسٹم بھی درہم برہم ہوگیا اور ضروری وارننگ نہیں بھیجی۔
صہیونی فوج کے مطابق یدیعوت آحارینوت کو تکنیکی خرابی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور متعلقہ فورسز مسائل کو حل کرنے میں مصروف ہیں۔
صیہونی حکومت پر گذشتہ رات یمن کے میزائل حملے کے بعد صیہونی حکومت کے پورے وسطی صوبے میں میزائل حملے کی وارننگ سنی گئی اور یہ پہلا موقع تھا کہ گشدان اور یروشلم مقبوضہ فلسطین کے وسطی علاقوں میں ایک ساتھ میزائل داغے گئے۔
کورین گوبائی، جن کے گھر کو اسرائیلی راکٹ کے گولے کا نشانہ بنایا گیا، کا کہنا ہے کہ راکٹ حملے کی وارننگ سن کر ہم پناہ گاہ کی طرف بھاگے، اور پھر گھر میں دھماکہ ہوا اور گھر لرز اٹھا، ہمیں ایک خوفناک منظر کا سامنا کرنا پڑا , یہ صحن میں اور اس کے ارد گرد ٹوٹ گیا تھا.
صیہونی حکومت اپنے میزائل اور انتباہی نظام کی خرابیوں سے متعلق خبروں کے اجراء کو روکنے کے لیے اپنی طاقت کے مطابق ہر ممکن کوشش کرتی ہے اور اگر اس کی رہائی کو روکنا یا اس کی تردید کرنا ناممکن ہو تو بالآخر وہ خبروں کو کنٹرول میں جاری کرنے کے لیے تیار ہو جاتی ہے۔
صیہونیوں کے دعووں کے باوجود صیہونی حکومت کے راڈار اور میزائل دفاعی نظام کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے اور یہ مسائل بارہا صیہونی حکومت کے اندرونی اہداف پر حملے اور یہاں تک کہ بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا باعث بن چکے ہیں۔