(پاک صحافت) صہیونی اخبار ہارٹز نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکام کو خدشہ ہے کہ مصر کے ساتھ بڑھتے ہوئے بحران کی وجہ سے قاہرہ حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاملے میں ثالثی سے دستبردار ہو جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ہارٹز نے صیہونی حکومت کے ان اہلکاروں کا حوالہ دیا جن کے عہدوں اور ناموں کا ذکر نہیں کیا گیا اور کہا کہ مصر کے ساتھ تعلقات غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے بدترین سطح پر ہیں۔ جنگ کے آغاز میں مصر نے حماس کی فوجی طاقت اور کنٹرول کو تباہ کرنے کے لیے اسرائیل کی پوزیشن کو سمجھا۔
یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب منگل کے روز مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری نے ایک بیان میں زور دے کر کہا تھا کہ رفح کراسنگ کو بند کرنے کی ذمہ دار قابض حکومت ہے۔ مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری نے اپنے صہیونی ہم منصب اسرائیل کاٹز کے بیانات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ رفح کراسنگ پر اسرائیل کا کنٹرول اور اس کے قرب و جوار میں فوجی کارروائیاں غزہ کی پٹی تک امداد پہنچانے میں ناکامی کی بنیادی وجہ ہے۔