حماس

فلسطینی مزاحمت کی جلد فتح کے پانچ اشارے

(پاک صحافت) غزہ کی جنگ میں صیہونیوں کی ناکامی اور مزاحمت کو ختم کرنے اور صہیونی قیدیوں کی رہائی میں صیہونی فوج کی ناکامی کے بعد اب سیاسی تباہی کا سامنا کرنے والے صیہونیوں کے پاس مزاحمت کے آگے جھکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہے گا۔

تفصیلات کے مطابق تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے عیدالاضحی کے دن غزہ اور فلسطین کے عوام سے خطاب کیا۔ اسماعیل ہنیہ کے الفاظ میں جو چیز نمایاں تھی وہ اس حقیقت پر ان کا زور تھا کہ فلسطینی قوم ایک تاریخی مہاکاوی کی دہلیز پر ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب مغربی میڈیا غزہ کی صورت حال کو تباہی کے دہانے پر بیان کرنے کی کوشش کر رہا ہے، مزاحمت کی کامیابی اور فتح کے اشارے سامنے آچکے ہیں، اس کے آثار ابھر رہے ہیں۔

مزاحمت کی کامیابی کا سب سے اہم اشارہ صیہونی حکومت کی اپنے متعین فوجی اہداف کے حصول میں ناکامی ہے۔ غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائیوں کے آغاز کے بعد سے صیہونی حکومت نے اپنے لیے دو عمومی اہداف متعین کیے ہیں۔

غزہ کی جنگ کو نو ماہ گزر چکے ہیں۔ صیہونی حکومت نے 500 فلسطینی قیدیوں کے ساتھ 110 قیدیوں کا تبادلہ کیا۔ فوجی آپریشن کے دوران وہ فوجی کارروائی کے ذریعے اپنے اسیروں میں سے صرف 5 کو رہا کرانے میں کامیاب ہوسکا، جس کے مغربی میڈیا کے انکشاف کے بعد یہ بات واضح ہوگئی کہ صیہونی حکومت کے آخری 4 قیدیوں کی رہائی کے لیے آپریشن کیا گیا تھا۔ اور اس پر عمل درآمد کے بعد امریکی اور برطانوی فوجوں اور صہیونیوں نے آپریشن کے دوران شہریوں کو قتل کرنے کی کوشش کی تاکہ وہ آپریشن کے آخری مقام تک پہنچ سکیں۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

فوج کسی بھی قیمت پر جنگ بندی قبول کرنے کیلئے تیار ہے۔ اسرائیلی کمانڈر

(پاک صحافت) جہاں کچھ اسرائیلی ذرائع نے جنگ بندی اور حماس کے ساتھ معاہدے کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے