فلسطینی مزاحمتی گروپ: شمالی غزہ میں نسل کشی کا مقصد فلسطینیوں سے انتقام لینا ہے

گروہ مقاومت

پاک صحافت فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں نسل کشی کا مقصد ان فلسطینیوں سے بدلہ لینا ہے جنہوں نے یہ علاقہ چھوڑا نہیں ہے۔

الجزیرہ نیٹ ورک سے ارنا کی اتوار کی صبح کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے ایک مشترکہ بیان میں اس بات پر زور دیا ہے کہ شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی صیہونی غاصب حکومت کی طرف سے ایک کھلا دہشت گردانہ حملہ ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں نسل کشی کا مقصد ان فلسطینیوں سے بدلہ لینا ہے جنہوں نے یہ علاقہ چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا۔

فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے یہ بھی کہا کہ صہیونی دشمن شمالی غزہ کی پٹی میں شہریوں کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں اور جرائم کے ذریعے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے لیے حالات فراہم کرنا چاہتا ہے۔

غزہ کی پٹی میں فلسطینی اتھارٹی کے انفارمیشن آفس نے ہفتے کی شب ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی فوج نے جبالیہ اور غزہ کی پٹی کے شمال میں نسل کشی میں شدت پیدا کر دی ہے۔

مذکورہ دفتر نے اس بیان میں مزید کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج امدادی ٹیموں کو ان علاقوں میں ملبے تلے سے 75 سے زائد شہداء کی لاشیں نکالنے کی اجازت نہیں دیتی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صہیونی دشمن شمالی غزہ کے اسپتالوں کو بند کرکے غزہ کی پٹی میں صحت کے نظام کو مکمل طور پر تباہ اور تباہ کرنے کے درپے ہے۔

جمعے کی رات سے اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ کے علاقے اور اس کے کیمپ کو توپ خانے سے نشانہ بنایا ہے۔

خبر رساں ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی جنگی مشینوں نے جبالیہ میں فلسطینیوں کے گھروں پر فائرنگ کی۔

المیادین کے نامہ نگار نے قابض فوج کی جانب سے جبالیہ کیمپ کے شمال مغرب میں "التوام” اور "الصفتوی” علاقوں میں فلسطینیوں کے گھروں پر بمباری کی اطلاع دی ہے۔

خبری ذرائع کا کہنا ہے کہ جبالیہ میں جمعہ کی شب صیہونی حکومت کے حملوں میں 22 افراد شہید، 90 سے زائد افراد زخمی اور کچھ لاپتہ ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی فار دی نیئر ایسٹ (آنروا) کے سربراہ نے کہا: غزہ کی پٹی کے شمال میں کم از کم 400,000 افراد محاصرے میں ہیں۔

آنروا کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا: "غزہ کی پٹی کے شمال سے لوگوں کو نکالنے کا حکم فلسطینیوں کو اکثر بھاگنے پر مجبور کرتا ہے، خاص طور پر جبالیہ پناہ گزین کیمپ سے۔”

آنروا کے سربراہ نے مزید کہا: شمالی غزہ کی پٹی کے بہت سے باشندوں نے اس علاقے کو خالی کرنے سے انکار کیا کیونکہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے