فلسطین، دنیا کی بیداری کا سبب

فلسطین

(پاک صحافت) فلسطین کا مسئلہ کافی عرصے سے سرخیوں میں ہے لیکن حالیہ پیش رفت نے اس اہم مسئلے سے بے حسی کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ اب فلسطینی عوام کے دکھ درد دنیا کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں اور پوری دنیا میں انصاف کی صدا بلند کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق میڈیا کوریج نے غزہ اور باہر فلسطینیوں کو درپیش تلخ حقیقتوں سے پردہ اٹھایا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے نقطہ نظر اور رائے عامہ میں گہری تبدیلی آئی ہے۔ ایک حالیہ سروے سے پتا چلا ہے کہ 56 فیصد برطانوی شہری اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات کو ختم کرنے کی حمایت کرتے ہیں، جو ان کی سابقہ ​​پوزیشنوں سے بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ بیداری کی اس سطح سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدت سے آگاہ ہیں۔

جواب دہندگان میں سے 59 فیصد کا خیال ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی ہیں اور فلسطینی عوام کے خلاف تشدد اور ظلم کی مذمت کی ہے۔ سروے کے اعداد و شمار مغربی دنیا میں رائے عامہ میں نمایاں تبدیلی کو ظاہر کرتے ہیں، جس میں جنگ بندی کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے اور امن مذاکرات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہاں تک کہ امریکہ میں، جو ایک عرصے سے اسرائیل کا کٹر حامی رہا ہے، اسرائیل کو دی جانے والی فوجی امداد کے لیے عوامی حمایت میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، جو سیاسی میدان میں جمود کے حوالے سے بڑھتی ہوئی مایوسی کی نشاندہی کرتا ہے۔ رائے عامہ کے واضح موقف کے باوجود مغربی حکومتیں اپنے شہریوں کی خواہشات کے مطابق آگے نہیں بڑھ سکیں۔ سیاست دانوں اور عوام کے درمیان رابطہ منقطع ہونا نہ صرف اخلاقی طور پر قابل مذمت ہے بلکہ سیاسی طور پر بھی دور اندیشی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے