پاک صحافت صیہونی حکومت کی قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی تقسیم کی ذمہ دار فورسز کے خلاف اپنے جرائم کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
یہ جرائم غزہ کے لوگوں تک امداد کو پہنچنے سے روکنے، ان پر مزید دباؤ ڈالنے اور اس علاقے میں افراتفری پھیلانے کے مقصد سے کیے جاتے ہیں۔
امداد تقسیم کرنے والوں کے خلاف اسرائیلی قبضے کے تازہ ترین جرم میں آج صبح غزہ کی صلاح الدین گلی میں انسانی امداد لے جانے والی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس کے دوران امداد کی تقسیم کے کم از کم 5 اہلکار شہید ہوگئے۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے غزہ میں ہنگامی امداد بھیجنے کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا، جو کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نسل کشی کا شکار ہے، تاکہ ضرورت مندوں کو ضروری امداد کی محفوظ اور تیزی سے فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اس تنظیم نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ سردیوں کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی غزہ کی پٹی میں انسانی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔
بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت نے تاکید کی: موسم سرما کے سخت حالات اور درجہ حرارت میں شدید کمی نے فلسطینی پناہ گزینوں کے مصائب میں اضافہ کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے: شدید بارشوں اور سیلاب نے بے گھر ہونے والوں کی عارضی رہائش گاہیں تباہ کر دی ہیں۔
اس کے علاوہ، اس تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل، ایمی باب نے غزہ میں غیر معمولی انسانی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا: "شدید سردی سے اب تک کمزور افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں کم از کم 7 بچے بھی شامل ہیں۔”
شمالی غزہ میں پانی، خوراک اور توانائی کے ذرائع کو تباہ کرنے کے لیے کنیسٹ کے 8 ارکان کی درخواست
عبرانی اخبارھآرتض نے رپورٹ کیا ہے کہ صہیونی کنیسٹ کے 8 ارکان نے اس حکومت کے وزیر جنگ سے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی کے شمال میں پانی، خوراک اور توانائی کے ذرائع کو تباہ کرنے کا حکم جاری کریں۔
انہوں نے اسرائیلی فوج سے شمالی غزہ کو اس کے مکینوں سے خالی کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔
یہ بیانات اور درخواستیں ایسے وقت میں اٹھائی گئی ہیں جب صیہونی حکومت کی فوج کے 15 ماہ سے جاری حملوں اور اس پٹی کے طویل مدتی محاصرے کی وجہ سے غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔
حالیہ جنگ کے دوران، غزہ کی پٹی کے بنیادی ڈھانچے کو وسیع اور بے مثال نقصان پہنچا ہے، جس نے اس خطے میں انسانی بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
اسرائیلی قابض فلسطینیوں کی بنیادی ضروریات جیسے ادویات اور ایندھن کو بھی غزہ کی پٹی میں داخل ہونے سے روکتے ہیں۔