(پاک صحافت) دشمن کا خیال ہے کہ وہ فعال سویلین شخصیات کو ہٹا کر حماس کے زیر کنٹرول حکومت کے جسم کو تباہ کرسکتا ہے۔ تاہم، زمینی حقیقت اسرائیل کے عزائم سے مختلف ہے، کیونکہ حماس کے پاس بہت لچکدار ادارہ ہے جو مختلف بحرانی حالات سے نمٹ سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیتن یاہو اور ان کے حواریوں کے حالیہ دنوں میں لبنان کے خلاف جنگی تبصروں کے بعد اب صہیونی کابینہ نے مستقبل میں حماس کے بغیر غزہ کے انتظام کے لیے اپنے نئے فیصلوں کا اعلان کیا ہے۔
صیہونی حکومت کے سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیل کی ہنگامی حکومت میں جنگی کابینہ نے غزہ کی پٹی میں ایک تجرباتی منصوبے کی منظوری دی ہے، جس سے حماس کے بجائے متبادل حکومت کی تشکیل کے امکانات کو جانچنے کی اجازت دی گئی ہے۔ حکومت، تاکہ اس منصوبے میں غزہ کی پٹی کے شمال میں کئی محلے شامل ہوں۔
اس تنظیم کے مطابق اس منصوبے کے ایک حصے کے طور پر، قابض فوج شمالی غزہ کے کئی علاقوں کی حفاظت کرے گی اور غزہ کی پٹی میں زندگی کے انتظام کے لیے ذمہ دار مقامی قیادت کی موجودگی کی اجازت دے گی۔
رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ اس منصوبے میں بظاہر شمالی غزہ کی پٹی کے محلوں کو امداد فراہم کرنا اور ان محلوں میں مقامی قیادت کی وہاں زندگی کا انتظام کرنے میں مدد کرنا شامل ہے۔
بلاشبہ، موجودہ حالات میں جب جنگ اپنے فیصلہ کن موڑ کے قریب پہنچ رہی ہے اور فلسطینی مزاحمت ایک عظیم فتح کے دہانے پر ہے، اس منصوبے کی منظوری حکومت کے حق میں مساوات کو موڑنے کے لیے تیار ہے۔