غزہ میں خوراک کا ذخیرہ ختم ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ

غزہ

(پاک صحافت) اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل مارٹن گریفتھس نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں قحط ایک فوری خطرہ ہے اور محصور پٹی میں خوراک کی سپلائی ختم ہو رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے اہلکار نے بتایا کہ امدادی گروپ لوگوں کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن جنوبی غزہ سے خوراک، ادویات اور ایندھن کی درآمد روک دی گئی ہے۔ غزہ کے جنوب میں جو خوراک کے ذخائر موجود تھے وہ ختم ہو رہے ہیں۔ میرے خیال میں اس میں تقریباً کچھ بھی نہیں بچا ہے۔

اقوام متحدہ کے اس اہلکار کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ رفح کے بارے میں پیش گوئیاں حقیقت بن رہی ہیں اور مثال کے طور پر جو لوگ پہلے ہی رفح کے مغرب میں المواسی کے علاقے میں حملوں سے محفوظ رہنے کے لیے جاچکے ہیں، وہ پانی اور خوراک کے بغیر ہیں۔

امدادی اہلکاروں نے حالیہ مہینوں میں غزہ میں قحط کی بار بار خبردار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے سربراہ نے اس ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ شمالی غزہ سات ماہ کی جنگ کے بعد "مکمل قحط” میں داخل ہو گیا ہے اور یہ قحط جنوبی غزہ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ سنڈی مکین نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد بھیجنے پر سخت پابندیوں نے لوگوں کو موت دہانے پر دھکیل دیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے