عسکری تجزیہ کار: غزہ میں قابضین کے خلاف مزاحمت اپنے عروج پر

آگ

پاک صحافت ایک عسکری امور کے تجزیہ کار نے فلسطینی مزاحمت کے کارنامے اور غزہ میں صیہونی فوج پر اس کی مہلک ضربوں کا حوالہ دیتے ہوئے مزاحمت کو اپنی طاقت کے عروج کے طور پر بیان کیا۔

شہاب نیوز ایجنسی کے حوالےسے پاک صحافت عسکری امور کے ماہر اور تجزیہ کار "یوسف الشرقوی” نے غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی جرأت مندانہ کارروائیوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ جن میں سے تازہ ترین غزہ میں فلسطینیوں کی شہادت تھی۔ نہال بریگیڈ کی 932 ویں بٹالین کے کمانڈر اور شمالی غزہ میں واقع "بیت حنون” میں ان کے نائب نے کہا: "یہ فلسطینی مزاحمتی جنگجوؤں کے جنگی جذبے اور بہادری کی چوٹی کو ظاہر کرتا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا: "قابض فوج کو غزہ میں شدید مزاحمت کا سامنا ہے، چاہے وہ غزہ کے شمال میں ہو، مرکز میں ہو یا جنوب میں، اور یہ وہ چیز ہے جس کا قابضین تسلیم کرتے ہیں۔”

تجزیہ کار نے کہا: "یہ کارروائیاں ان علاقوں میں ہو رہی ہیں جن پر قابض اس سے پہلے تین بار حملہ کر چکے ہیں، اور بعض صورتوں میں پانچ بار سے بھی زیادہ۔”

الشرقوی نے تاکید کی: "میرے خیال میں، حماس، غزہ کے محاصرے اور تنہائی کے سائے میں، قابض فوج کے خلاف اپنے پاس موجود تمام ہتھیاروں اور گولہ بارود کے ساتھ ایک طویل المدتی جنگ میں داخل ہونے پر مجبور ہو گئی ہے، اور یہ افواج کے عدم توازن کے باوجود، جو کہ قبضے کی اپنے مقاصد کے حصول میں ناکامی کا ثبوت ہے۔” یہ غزہ کی جنگ میں ہے۔

ریٹائرڈ جنرل نے کہا: "قابض فوج ہر حملے کے بعد مزاحمتی جنگجوؤں کی طرف سے جدید ترین گھات لگانے کا اعتراف کرتی ہے۔” اس کے علاوہ عمارتوں میں بارودی سرنگیں بچھانے اور جن علاقوں میں قابض فوج موجود ہے وہاں سے راکٹ داغنے کا سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا: "مزاحمتی آپریشن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی سرنگیں نسبتاً اچھی حالت میں ہیں، اور زمین پر موجود جنگجو اسرائیلی فوج کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے اور اسے نقصان پہنچانے کے لیے گھات لگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔”

قابل غور ہے کہ منگل کے روز قابض فوج نے شمالی غزہ میں جھڑپوں میں نہال بریگیڈ کے ایک اور فوجی کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے