"طوفان االاقصیٰ” کے بعد سے اب تک صہیونیوں کے ذہنی امراض میں 3 گنا اضافہ

صہیونی فوج

(پاک صحافت) صہیونی میڈیا نے 7 اکتوبر (غزہ کے خلاف جنگ کے آغاز) سے لے کر اب تک صہیونیوں کے دماغی امراض میں تین گنا اضافے کی اطلاع دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے اطلاع دی ہے کہ 7 اکتوبر سے 2023 کے آخر تک تقریباً 18000 صہیونی آباد کاروں کا نفسیاتی مراکز میں علاج کیا گیا ہے۔ غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک ان مراکز میں زیر علاج لوگوں کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔

اس سلسلے میں یوریشیا ریویو ویب سائٹ نے اس سال کے اوائل میں لکھا تھا کہ مقبوضہ فلسطین میں روبن اکیڈمک سینٹر اور کولمبیا یونیورسٹی کے محققین نے طوفان الاقصی آپریشن کے صہیونیوں کی ذہنی صحت پر اثرات پر ایک مطالعہ کیا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ اس آپریشن کے بعد 29% صہیونی صدمے کے بعد کے تناؤ کا شکار ہوئے اور 42-44% ڈپریشن اور اضطراب کا شکار ہوئے اور ان عوارض کی تعداد طوفان الاقصی آپریشن سے پہلے کی تعداد سے تقریباً دوگنی تھی۔

رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کی نفسیاتی امدادی انجمن "عران” کے مراکز کو بھی مدد کی طلب میں اضافے کا سامنا کرنا پڑا اور یہاں تک کہ ایک لاکھ درخواستیں بھی پہنچ گئیں، صہیونی اخبار "معاریف” کے مطابق یہ درخواستیں مختلف نوعیت کی تھیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے