(پاک صحافت) صہیونی اخبار اسرائیل ہائوم نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ریزرو ایئر فورس کے ایک افسر کو گرفتار کیا ہے جس نے غزہ پر حملے دوبارہ شروع کرنے پر تنقید کی تھی اور اس بات پر زور دیا تھا کہ بنجمن نیتن یاہو اور ان کی کابینہ قیدیوں کی قسمت سے لاتعلق ہے۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی میڈیا نے رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ریزرو بریگیڈیئر جنرل رام شمویلی نے بھی کہا ہے کہ ایک چیز ہے جس کا ہم سب کو ادراک ہے، اور وہ یہ ہے کہ ہمیں حماس کے بارے میں قطعی سمجھ نہیں ہے۔ دو سخت گیر اسرائیلی حکام اس سے قبل فلسطینی عوام کے خلاف حکومت کے نئے وحشیانہ حملوں کے آغاز اور غزہ میں جنگ کی بحالی کا خیرمقدم کر چکے ہیں۔
اسرائیلی حکومت کے داخلی سلامتی کے مستعفی وزیر اتمار بین گیور نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں ایک وسیع جنگ کی طرف بینجمن نیتن یاہو کی قیادت میں حکومت کی واپسی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خزانہ نے بھی ایک تقریر میں زور دیا: غزہ میں آپریشن بتدریج ہو گا، اور ہم حالیہ ہفتوں میں اس کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں، جب سے نئے آرمی چیف آف اسٹاف نے عہدہ سنبھالا ہے۔” غزہ آپریشن اب تک جو کچھ ہوا ہے اس سے مختلف نظر آتا ہے اور ہمیں فتح حاصل کرنے کے لیے طاقت، ایمان اور عزم کے ساتھ اپنا کام دوبارہ شروع کرنا چاہیے۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کے میڈیا ایڈوائزر طاہر النونو نے پہلے کہا تھا کہ بنجمن نیتن یاہو باقی قیدیوں کی زندگیوں سے جوا کھیل رہے ہیں اور اپنی کابینہ کو بچانے کے لیے کوشاں ہیں، انہوں نے مزید کہا: اسرائیلی (حکومت) کے حملے بہت سے اسرائیلی قیدیوں کی موت کا باعث بنیں گے۔