صہیونی میڈیا: الاقصیٰ طوفان اور دفاعی طاقت کے بارے میں اسرائیلی حکام کا اندازہ غلط نکلا

جنگ

پاک صحافت صیہونی حکومت کے نیٹ ورک 12 نے جو اس حکومت کے سیکورٹی اور سیاسی مراکز سے وابستہ ہے، منگل کی صبح الاقصی طوفان کے حوالے سے تل ابیب کے حکام کی غلط فہمیوں پر ایک رپورٹ شائع کی۔

پاک صحافت کے مطابق، قطر کے الجزیرہ چینل کا حوالہ دیتے ہوئے، صیہونی حکومت کے چینل 12 نے لکھا: 7 اکتوبر کے واقعات کے بارے میں فوج کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ جنوبی کمان نے اپنی دفاعی صلاحیتوں کا غلط اندازہ لگایا ہے۔

اس میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اس غلط فہمی کی وجہ سے دھمکیوں کا نامناسب ردعمل سامنے آیا۔

صیہونی حکومت کے 12ویں چینل نے مزید کہا: اس تحقیقات کے نتائج اگلے دو ہفتوں میں فوج کے چیف آف اسٹاف کے سامنے پیش کیے جائیں گے تاکہ کئی کمانڈروں کے بارے میں فیصلہ کیا جاسکے۔

اس نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اس تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنوبی کمان کا خیال ہے کہ حماس کا منصوبہ غیر منطقی ہے اور اس نے سابقہ ​​وارننگ کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی۔

صیہونی حکومت کے چینل 12 نے اعلان کیا: تحقیقات سے معلوم ہوا کہ فوج غزہ کی سرحد پر حفاظتی دیوار پر بہت زیادہ اعتماد رکھتی ہے اور اسے ناقابل تسخیر سمجھتی ہے۔

صیہونی حکومت کے چینل 12 کے مطابق؛ تحقیق سے معلوم ہوا کہ فرنٹیئر ٹیکنالوجیز پر انحصار بہت زیادہ تھا اور یہ ٹیکنالوجیز یکے بعد دیگرے ناکام ہوتی گئیں۔

پاک صحافت کے مطابق، اسرائیلی حکومت نے غزہ کی پٹی کے خلاف 7 اکتوبر 2023 سے حماس کی قیادت میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے الاقصی طوفان آپریشن کی ناکامی کے بعد تباہی کی جنگ شروع کر رکھی ہے۔ اس عرصے کے دوران اس جنگ میں غزہ کی پٹی کے زیادہ تر مکانات اور بنیادی ڈھانچے کو بری طرح تباہ کر دیا گیا ہے اور بدترین محاصرے اور شدید انسانی بحران کے ساتھ ساتھ بے مثال قحط اور بھوک نے اس علاقے کے مکینوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

اسرائیل کے حملے صرف غزہ کی پٹی تک ہی محدود نہیں ہیں اور یروشلم کی قابض حکومت نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی مکمل حمایت سے مغربی کنارے، لبنان اور مشرق وسطیٰ کے دیگر خطوں میں اپنی جارحیت کو وسعت دی ہے۔

غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حکومت کے جرائم کا سلسلہ لگاتار 15ویں ماہ جاری ہے جب کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اس حکومت کے سابق وزیر اعظم اور جنگ کے وزیر بنجمن نیتن یاہو اور یوو گیلانت کو جنگی الزامات کے تحت گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور غزہ کے لوگوں کو بھوک سے مرنے کا ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا۔

ان تمام جرائم کے باوجود بیت المقدس کی قابض حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ابھی تک اس جنگ کے اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے جس کا مقصد تحریک حماس کو تباہ کرنا اور غزہ کی پٹی سے صہیونی قیدیوں کی واپسی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے