پاک صحافت صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ پیر کی رات ایک بار پھر سڑکوں پر آگئے اور احتجاجی مظاہرے کئے۔
ارنا کی شہاب نیوز ایجنسی کے مطابق صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ نے پیر کی رات تل ابیب کی سڑکوں پر مظاہرے کیے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا مطالبہ کیا۔
مشتعل صہیونیوں نے بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نعرے لگائے اور صیہونی حکومت کے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے مزاحمت کے ساتھ معاہدہ کریں۔
مظاہرین نے تل ابیب میں بیگن اسٹریٹ سمیت کچھ سڑکوں کو بلاک کردیا۔
پاک صحافت کے مطابق ہزاروں اسرائیلیوں نے ہفتے کی رات غزہ کی پٹی میں صہیونی قیدیوں کی حالت کے بارے میں کوئی خبر نہ ہونے کے 400 دن کے موقع پر تل ابیب میں ایک مظاہرہ کیا اور انہیں قید سے رہا نہ کرنے کا الزام اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو پر عائد کیا۔
نیز، عبرانی اخبار ہاریٹز نے اعلان کیا کہ اسرائیلی پولیس نے غزہ میں مزاحمت کاروں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کی حمایت میں تل ابیب میں ہونے والے مظاہروں میں شریک پانچ افراد کو گرفتار کر لیا۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی سے ملحقہ صہیونی بستیوں میں داخل ہو کر 250 کے قریب صیہونیوں کو گرفتار کر لیا۔
ان میں سے کچھ قیدیوں کو انسانی بنیادوں پر رہا کیا گیا اور ان میں سے ایک کو صیہونی حکومت اور تحریک حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے آپریشن کے دوران رہا کیا گیا۔ تاہم قابض حکومت کی سخت گیر کابینہ کی لاپرواہی اور غزہ کی پٹی پر اسرائیلیوں کے وحشیانہ حملوں کے تسلسل کے باعث ان میں سے بہت سے لوگ مارے گئے۔