اسرائیلی جنرل

صہیونی جنرل کا غزہ میں اسرائیل کی پالیسیوں کی ناکامی کا اعتراف

(پاک صحافت) صیہونی حکومت کی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ جیورا ایلند نے غزہ جنگ کے اہداف کے حصول میں اسرائیلی فوج کی نااہلی کا اعتراف کرتے ہوئے حماس کو شکست دینے کے مقصد سے شمالی غزہ کے علاقے کی مکمل ناکہ بندی کرنے کا مطالبہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق صیہونی حکومت کی قومی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ جیورا ایلینڈ نے غزہ جنگ کی تازہ ترین صورت حال کی وضاحت کرتے ہوئے یدیوت احرانوت میگزین میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے سیاسی حکام اور کمانڈروں نے دعوی کیا ہے غزہ کی پٹی میں جنگ کا آغاز کہ وہ صرف فوجی دباؤ پر انحصار کرسکتے تھے اس جنگ کے مقاصد حاصل کرسکیں گے۔ تاہم، 10 ماہ کے بعد، ایسا لگتا ہے کہ ہم غزہ کی پٹی میں پہلے سے طے شدہ اہداف کے حصول سے بہت دور ہیں۔

اسرائیلی فوج کے اس ریزرو جنرل نے جو ماضی میں صیہونی حکومت کی فوج کے سٹریٹجک پلاننگ کے شعبے کے بھی ذمہ دار تھے، اس ناکامی اور فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے مقابلے میں اسرائیل کی فوجی شکست کے اسباب بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ناکامی صرف فوجی کارروائیوں کی ناکامی تک محدود نہیں ہے بلکہ جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیل نے دو اہم مقاصد حاصل کرنے سے انکار کیا ہے کہ ایک سیاسی کوششیں اور دوسرا غزہ کی پٹی پر معاشی دباؤ۔

یہ بھی پڑھیں

حماس

حماس کے رکن: نیتن یاہو غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی تکمیل کو روک رہا ہے

پاک صحافت تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے رکن غازی حمد نے ایک بیان میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے