شام پر اسرائیل اور ترکی کے مذاکرات ناکام ہو گئے

مذاکرہ
پاک صحافت صہیونی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل اور ترکی کے درمیان شام کے حوالے سے کوئی معاہدہ طے نہیں پایا ہے۔
پاک صحافت کے مطابق الجزیرہ کے حوالے سے اسرائیلی میڈیا نے اسرائیل کے نشریاتی ادارے کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ باکو میں اسرائیل اور ترکی کے وفود کے درمیان حالیہ مذاکرات کے دوران شام کی صورتحال کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا۔
شام کی صورتحال پر بات چیت کے لیے ہونے والے یہ مذاکرات بغیر کسی ٹھوس نتائج کے ختم ہو گئے۔
اس رپورٹ کے ساتھ ہی اسرائیل براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے اعلان کیا ہے کہ یہودیوں کی عید فسح کے بعد اسرائیلی اور ترک وفود کے درمیان ایک نئی ملاقات ہوگی۔ اس ملاقات کا مقصد شام سے متعلق مسائل پر بات چیت جاری رکھنا اور نئے مفاہمت تک پہنچنے کی کوشش کرنا ہے۔
ترکی کی وزارت دفاع نے جمعرات کو اعلان کیا کہ انقرہ اور تل ابیب کے درمیان پہلی تکنیکی میٹنگ کا مقصد شام میں دونوں فریقوں کے درمیان تنازع کو روکنے کے لیے ایک طریقہ کار بنانا تھا، باکو میں منعقد ہوا۔
ایرنا کے مطابق، ترکی کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترکی اور اسرائیلی حکومت کے درمیان پہلی تکنیکی ملاقات کل آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ہوئی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ملاقات کا مقصد شام میں تنازعات اور ناپسندیدہ واقعات کو روکنے کے لیے ایک طریقہ کار قائم کرنا تھا۔
ترکی کی وزارت دفاع نے صیہونی حکومت کے اشتعال انگیز حملوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے شام کی ارضی سالمیت کو نقصان پہنچاتے ہیں اور ملک کی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔
وزارت نے مزید کہا کہ علاقائی سلامتی کے قیام کے لیے صیہونی حکومت کو اپنے توسیع پسندانہ اور غاصبانہ موقف کو ترک کرنا ہوگا اور عالمی برادری کو ان غیر قانونی اقدامات کی روک تھام کی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔
نیوز میڈیا نے پہلے انکشاف کیا تھا کہ اسرائیلی حکومت اور ترکی شام میں کشیدگی اور فوجی تنازع کو روکنے کے لیے امریکہ کی ثالثی سے ایک دوسرے کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔
مڈل ایسٹ آئی ویب سائٹ نے پیر کے روز دو نامعلوم مغربی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ترکی اور اسرائیلی حکومت شام میں فوجی تعاون کے مقصد سے ایک دوسرے کے ساتھ براہ راست بات چیت کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے برسلز میں نیٹو وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر اور شام کے فوجی ٹھکانوں پر صیہونی حکومت کے حملوں کے تناظر میں اعلان کیا کہ انقرہ اس حکومت کے ساتھ تصادم یا تصادم میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ لیکن شامی فوجی تنصیبات پر اسرائیلی حکومت کے بار بار حملوں نے نئے حکمرانوں کی داعش جیسے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو کمزور کر دیا ہے اور علاقائی عدم استحکام کی راہ ہموار کر دی ہے۔
اتوار کے روز، اسرائیلی حکومت نے ترکی کے ساتھ مفاہمت کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے ایک پیغام بھیجا اور شام کو حکومت، امریکہ اور روس کے درمیان اثر و رسوخ والے علاقوں میں تقسیم کرنے کا مطالبہ کیا۔
تجزیہ کاروں نے اس سے قبل شام میں ترکی اور اسرائیلی حکومت کی حرکات کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کے خلاف سخت بیانات کے تبادلے کے پیش نظر ترکی اور اسرائیلی حکومت کے درمیان تصادم کے امکان کی طرف اشارہ کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے