نصراللہ

سید حسن نصراللہ کا قتل صیہونی حکومت کے حق میں طاقت کا توازن تبدیل نہیں کرسکتا

(پاک صحافت) عرب سیاسی اور عسکری امور کے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ اور مزاحمتی کمانڈروں کے قتل سے طاقت کے توازن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور اسرائیلی حکومت کے حق میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

تفصیلات کے مطابق ایک فلسطینی مصنف اور مفکر منیر شفیق نے فلسطین کی خبر رساں ایجنسی شہاب کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قتل و غارت جنگوں کی شکست کا سبب نہیں بنتی اور نہ ہی ان کا کوئی نتیجہ نکلتا ہے اور نہ ہی طاقت کے توازن اور تبدیلی پر کوئی اثر پڑتا ہے، اور خطرہ اس حقیقت میں ہے کہ اس کا اثر انفرادی، اخلاقی اور نفسیاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل جارحیت اور قتل و غارت گری کے باوجود شکست و ریخت کی حالت میں ہے، اور مزید کہا کہ دنیا نے جب دیکھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بینجمن نیتن یاہو کی تقریر کے دوران بہت سے شرکاء، صیہونی حکومت کے وزیراعظم، وہ وہاں سے چلے گئے، انہیں احساس ہوا کہ اس حکومت کا وزیراعظم کیسا لگتا ہے۔

شفیق نے مزید کہا کہ اس وقت صیہونی حکومت جو کچھ بھی کرتی ہے وہ قابل مذمت ہے اور اگلے مرحلے میں وہ اپنے نقصان میں ختم ہو جائے گی کیونکہ کوئی بھی ہتھیار نہیں ڈالے گا۔

یہ بھی پڑھیں

میزائیل

روسی میڈیا: ایران کے میزائل جواب سے اسرائیل دنگ رہ گیا

پاک صحافت اسماعیل ہنیہ، سید حسن نصر اللہ اور میجر جنرل عباس نیلفروشان کی شہادت …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے