اسرائیل

سعودی عرب، قطر اور اردن کیجانب سے غزہ میں امن فوج کی تعیناتی کے امریکی منصوبے کی مخالفت

(پاک صحافت) سعودی عرب، قطر اور اردن نے خطے میں جنگ بندی کے قیام کے بعد غزہ کی پٹی میں امن فوج کی موجودگی کی امریکی درخواستوں کی مخالفت کی۔

تفصیلات کے مطابق ٹائمز آف اسرائیل نے ایک عرب اہلکار اور ایک اور گمنام ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے جس نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی، لکھا ہے کہ قطر، سعودی عرب اور اردن کا خیال ہے کہ غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد اس علاقے میں بھیجی جانے والی افواج کا مشن فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی حفاظت ہے۔

اس صہیونی اخبار نے جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی میں غیر ملکی امن فوج کی تعیناتی کی امریکی کوششوں کے خلاف عمان، دوحہ اور ریاض کی مخالفت کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ مصر اور متحدہ عرب امارات نے اس سلسلے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

اس سے قبل انگریزی اخبار فنانشل ٹائمز نے دعوی کیا تھا کہ عرب ممالک نے جنگ کے بعد کے عرصے کے لیے عملی پروگرام تیار کرنے کی کوششوں کے تحت غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں ایک کثیر القومی امن فوج بنانے کے خیال کی حمایت کی۔

اس اخبار کے مطابق قاہرہ اور ابوظہبی نے کئی شرائط پیش کیں، جن میں یہ بھی شامل ہے کہ امن فوج اس اقدام کا حصہ ہو جو دونوں حکومتوں کے حتمی حل کی طرف لے جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں

تحلیل

قطری تجزیہ کار: یمنی بیلسٹک میزائل کا دو امریکی اور فرانسیسی تباہ کن جہازوں کے اوپر سے گزرنا ایک کارنامہ ہے

پاک صحافت تل ابیب پر یمنی مسلح افواج کے میزائل حملے کا ذکر کرتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے