(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے دعوی کیا کہ ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمتی عمل میں واضح پیش رفت ہوئی ہے، جب کہ ایک اور میڈیا نے اس بات پر زور دیا کہ گیند اب سعودی عرب کے کورٹ میں ہے۔
تفصیلات کے مطابق چینل 12 نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ تمام نظریں ریاض پر ہیں اور اس عمل میں ایک نئی پیشرفت کے حوالے سے محتاط امید دیکھی جا سکتی ہے۔ اس رپورٹ کے مصنف صابر لبکن نے تعارف میں کہا ہے کہ کیا آگے کوئی سمجھوتہ ہے؟ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بلنکن اور ابو مازن سے الگ الگ بات کی ہے، قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے سے متعلق مذاکرات کے سائے میں بائیڈن انتظامیہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ یہ بات عدالت کے ایک قریبی ذریعے نے بتائی چینل 12 کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے، سعودی عرب نے اعلان کیا کہ ہمیں فلسطینی ریاست کے قیام کی بنیاد فراہم کرنے کے لیے ضمانت کی ضرورت ہے۔ صیہونی حکومت کے چینل 12 نے سعودی عدالت کے ایک باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا جس نے اس ٹیلی ویژن چینل کے ساتھ خصوصی گفتگو میں حصہ لیا۔