پاک صحافت فلسطینی مزاحمت کے رہنماوں میں سے ایک خلیل الحیا نے جمعہ کی رات اعلان کیا کہ فلسطینی عوام اور مزاحمت کاروں کے تسلط کو جو پہلے ناقابل تسخیر تصور کی جاتی تھی، کو ختم کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور ان کی شکست کو ممکن بنایا ہے۔
پاک صحافت کے مطابق الجزیرہ قطر کے حوالے سے غزہ میں تحریک حماس کے سربراہ نے کہا: "میں ایک کمانڈر کی شہادت کے عظیم نقصان پر مزاحمت اور فلسطینی عوام کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔”
انہوں نے مزید کہا: "آج ہم بتدریج بہادر قیدیوں کی رہائی کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور قابض فوجی غزہ کی پٹی سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔”
الحیاہ نے کہا: "کمانڈر [محمد] الدف، دوسرے سرکردہ کمانڈروں کے ساتھ، ایک ایسی فوج بنانے کے قابل تھے جو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے دشمن کو نشانہ بنائے۔”
غزہ میں حماس تحریک کے سربراہ نے کہا: "الاقصیٰ طوفان کی جنگ جو ممکن تھا اور جو ناممکن نظر آتا تھا، کے درمیان ایک اہم موڑ تھا۔”
غزہ میں تحریک حماس کے سربراہ نے کہا کہ ہم مشکل مراحل اور مشکل چیلنجز پر قابو پانے میں کامیاب رہے اور کمانڈر اپنی ذمہ داریوں میں ثابت قدم رہے۔
الحیاہ نے واضح کیا: "ہم اس جنگ کے شہید کمانڈروں کے واجبات ادا نہیں کر سکتے۔”
حماس کے اس سینئر عہدیدار نے کہا: "ہم نے تجربہ کار اور باشعور کمانڈروں کو کھو دیا، لیکن وہ اپنے پیچھے ایک باخبر اور سمجھدار نسل چھوڑ گئے جو اپنا راستہ جاری رکھ سکے گی۔”