اسرائیل

حزب اللہ کی کارروائیوں کے بارے میں 42 سال کے دھوکے کے بعد اسرائیل کی رسوائی

(پاک صحافت) صیہونی حکومت نے حال ہی میں 42 سال قبل لبنان کے شہر سور میں اس حکومت کی فوج کے ہیڈ کوارٹر میں ہونے والے دھماکے کی تباہی کا ازسر نو جائزہ لینے کے لیے جو تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی، اس نے اس آپریشن کے بارے میں اسرائیل کے بڑے جھوٹ کا اعتراف کیا۔

تفصیلات کے مطابق صہیونی، جو حزب اللہ کے نوجوان جنگجو کے “سور” آپریشن کی حقیقت کے بارے میں 40 سال سے زیادہ عرصہ تک اپنا فریب چھپا نہ سکے، جس میں جارحیت پسندوں کے درمیان سیکڑوں ہلاک اور زخمی ہوئے، اپنے اس عظیم سکینڈل کو تسلیم کرنے پر مجبور ہوگئے۔

اسی تناظر میں عبرانی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے 42 سال قبل طائر کے علاقے میں اسرائیلی فوجی کمان کے ہیڈ کوارٹر کو تباہ کرنے والے لبنانی مزاحمتی جنگجو “احمد قصیر” کے آپریشن کے بارے میں ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی اور اس کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ ظاہر کرتا ہے کہ یہ ایک مزاحمتی آپریشن تھا۔ گیس کا اخراج نہیں، جیسا کہ اسرائیلی فوج نے پہلے دعوی کیا تھا۔

اس صہیونی میڈیا نے پہلی بار صیہونی حکومت کی تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے “اسرائیلی فوج کی تاریخ کی بدترین تباہی” کا دوبارہ جائزہ لینے کے لیے تیار کردہ رپورٹ شائع کی۔ یہ کمیٹی گزشتہ سال اسی دن تشکیل دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

جنرل

اسرائیلی حکومت کے آرمی جنرل: ایران حزب اللہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر جنگ کی صورت میں مداخلت کرے گا

پاک صحافت صیہونی فوج کے ریزرو جنرل نے کہا: “ہم غزہ کی پٹی میں جنگ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے