اسرائیل

حزب اللہ کا اسرائیل کے سب سے خفیہ جاسوسی تھنک ٹینک پر حملہ

(پاک صحافت) جارحیت پسندوں کے ہاتھوں اپنے چیف کمانڈر کے قتل پر حزب اللہ کا پہلا جوابی ردعمل ایک ایسے مرکز کو نشانہ بنا کر کیا گیا جو دراصل اسرائیل کی جاسوسی کی کارروائیوں کا تھنک ٹینک ہے، اور قاتلانہ کارروائیاں اسی اڈے کی ہدایت پر کی جاتی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جبکہ صیہونیوں نے حزب اللہ کی طرف سے کل کی انتقامی کارروائی کو، جو لبنان کی اسلامی مزاحمت کے سینئر فوجی کمانڈر فواد شیکر کے قتل کے پہلے ردعمل میں انجام دیا گیا تھا، کو ناکامی سے تعبیر کرنے کی کوشش کی، عبرانی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ حزب اللہ کے میزائل اور ڈرون اس نے مقبوضہ فلسطین میں گہرے اسٹریٹجک اہداف کو نشانہ بنایا ہے جس میں اسرائیلی انٹیلی جنس اور جاسوسی مراکز بھی شامل ہیں۔

حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کل شام اپنے خطاب میں صیہونی دشمن کے اس دعوے کی تردید کی کہ حزب اللہ کی کارروائی کو ناکام بنا دیا گیا ہے اور تاکید کی کہ ہم نے اسرائیل میں گہرے آپریشن کے لیے ایک بنیادی ہدف کی نشاندہی کرلی ہے جو کہ گیلوٹ اڈہ تھا۔ اس اڈے میں، جس کا تعلق اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس سروس “امان” سے ہے، 8200 دشمن یونٹوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ گیلوٹ بیس لبنان کی سرحدوں سے 110 کلومیٹر دور اور تل ابیب سے 1500 میٹر دور ہے۔

حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کے مطابق اس کا ہدف گیلوٹ میں ملٹری انٹیلی جنس بیس تھا اور الجلیل اور گولان میں متعدد اڈوں اور بیرکوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ فیصلہ یہ تھا کہ 300 کاتیوشا میزائل چند منٹوں کے لیے فائر کیے جائیں اور آئرن ڈوم سسٹم کو شامل کیا جائے تاکہ ڈرون گزر سکیں، اور یہ پہلا موقع تھا جب ہم نے بیکا کے علاقے سے ڈرون لانچ کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے نیتن یاہو کی نئی اور بھتہ خوری کی تجویز

پاک صحافت صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے حکومت …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے