صہیونی فوج

جنگ جاری رہنے کا مطلب اسرائیل کا خاتمہ ہے حماس کا نہیں۔ صیہونی جنرل

(پاک صحافت) ایک نامور صیہونی جنرل نے اعتراف کیا کہ اس حکومت نے اپنے کسی جنگی اہداف کو حاصل نہیں کیا ہے اور وہ حماس کو شکست یا تباہ کرنے کے قابل نہیں ہے اور اس بات پر زور دیا کہ جنگ کا جاری رہنا حماس کے نہیں بلکہ اسرائیل کے خلاف ایک وجودی خطرہ ہے اور اس کے خاتمے کا سبب بنے گا۔

تفصیلات کے مطابق جنگ جاری رکھنے کی کوشش کرنے اور غزہ کی پٹی میں صہیونی قیدیوں کی ہلاکت کا باعث بننے والے مذاکرات میں نئی ​​شرائط پیش کرنے پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف مسلسل تنقید اور حملوں کے سائے میں صیہونی فوج کے ریٹائرڈ جنرل اسحاق برک نے نے اس حکومت کے سپاہیوں کی شکایات پر توجہ دیتے ہوئے عبرانی اخبار کے لیے ایک مضمون میں کہا کہ نیتن یاہو اور اس کی کابینہ کا اس جنگ کو جاری رکھنے کا اصرار ناکام ہوگیا ہے اور ان کا عقیدہ ہے کہ جنگ بندی کا مطلب شکست اور ہتھیار ڈالنا ہے۔ اسرائیل کے خلاف ایک وجودی خطرہ سمجھا جاتا ہے، نہ کہ حماس کے خلاف۔

اسحاق باراک نے تاکید کی کہ یہ جھوٹا دعوی کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کا انخلاء حماس کی مضبوطی اور ایک اور حملے کا باعث بنے گا اور اس کے ساتھ 7 اکتوبر کو اسرائیل کے خلاف ہونے والے حملے سے زیادہ نقصانات ہوں گے، واقعات کی غلط فہمی کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنگ جاری رہنے سے اسرائیلی فوج کمزور ہو جائے گی۔ ایک ایسی فوج جو بہت سے چیلنجز سے دوچار ہے اور کمزور ہو چکی ہے اور ہر روز ہم اپنی افواج کو ہلاک اور زخمی ہوتے دیکھتے ہیں۔ دریں اثناء حماس پہلے ہی فلسطینی نوجوانوں سے اپنی صفیں بھر چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

تحلیل

قطری تجزیہ کار: یمنی بیلسٹک میزائل کا دو امریکی اور فرانسیسی تباہ کن جہازوں کے اوپر سے گزرنا ایک کارنامہ ہے

پاک صحافت تل ابیب پر یمنی مسلح افواج کے میزائل حملے کا ذکر کرتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے