نیتن یاہو

جنگی جنون، اسرائیل کے ٹوٹنے سے بچنے کے لیے نیتن یاہو کی چال

پاک صحافت مغربی ایشیا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کی حالیہ قرارداد نیتن یاہو اور صیہونی حکومت کے حامیوں کے لیے ایک تلخ اور بھاری شکست ہے۔

ان ماہرین نے اسی طرح کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے عناصر کا خیال ہے کہ غزہ کے تنازعے سے انخلا ان کی موت کا مطلب ہے اور ان کی حکومت کے ٹوٹنے کا سبب بنے گا۔

غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم اور الاقصیٰ پر دھاوا بولنے کے آٹھ ماہ کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے امریکا کی تجویز کردہ قرارداد کو 14 ووٹوں کی رضامندی سے منظور کر لیا۔

غیر قانونی طور پر مقبوضہ فلسطین میں منظور ہونے والی قرارداد اور نیتن یاہو کی کابینہ کے بعض ارکان کے مستعفی ہونے کے بعد عالمی برادری نے صیہونی حکومت کی شکست کی تصدیق کی۔

مغربی ایشیائی امور کے ماہر اصغر زرعی نے اسنا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکام کا خیال ہے کہ غزہ کی جنگ سے دستبرداری کا مطلب صیہونی حکومت کی مکمل ٹوٹ پھوٹ ہے۔

انہوں نے صیہونی حکومت کی کابینہ کے بعض ارکان کے استعفوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی کابینہ کے ارکان نیتن یاہو کو حماس کے خلاف شکست کی وجہ اور ذمہ دار سمجھ رہے ہیں۔

زرعی نے مزید کہا کہ تمام علاقوں میں بھاری نقصان اس بات کا مظہر ہے کہ ناجائز اور غیر قانونی صیہونی حکومت کو شکست ہوئی ہے اور نیتن یاہو کی کابینہ میں کچھ نئے انتہا پسند چہروں کا سامنے آنا اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ ایک جنگجو میں تبدیل ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فوج

صہیونی تجزیہ نگار: فوج میں غزہ جنگ پر تبصرہ کرنے کی ہمت نہیں ہے

پاک صحافت صیہونی حکومت کے تجزیہ کاروں نے اس حکومت کے وزیراعظم کی پالیسیوں پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے