اسرائیل

تل ابیب میں جسم فروشی کے پھیلاؤ کے بارے میں عبرانی میڈیا کا انکشاف

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا کا کہنا ہے کہ حالیہ عرصے کے دوران ہم نے صرف تل ابیب میں جسم فروشی میں 70 فیصد اضافہ دیکھا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صیہونی حکومت کے سرکاری ریڈیو اور ٹیلی ویژن چینل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ حالیہ عرصے میں ہم نے مختلف وجوہات کی بنا پر جسم فروشی سے نمٹنے میں پولیس کی بے حسی دیکھی ہے۔

اس رپورٹ کے پروڈیوسر فریڈ بل مین نے صیہونی حکومت کے سیکورٹی اور پولیس حکام سے خواتین کی حالت میں بہتری اور صنفی مساوات کی سربراہ کے حوالے سے پوچھا کہ کیا آپ اسرائیل میں جسم فروشی کی حمایت کرتے ہیں؟۔

اس رپورٹ کے ایک اور حصے میں، کمیٹی برائے خواتین اور صنفی مساوات کی بہتری کے لیے کی گئی نگرانی کے مطابق، ہم اس وقت ان جرائم میں 70 فیصد کمی دیکھ رہے ہیں جن کا اطلاق پولیس جسم فروشی کے شعبے کے کارکنوں کے خلاف کرتی ہے۔

کنیسٹ ممبر اور اس کمیٹی کے سربراہ ٹمنون شیتا اس سلسلے میں پولیس اور ان کے کمانڈروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ کیا آپ جسم فروشی کی صنعت کو فروغ دینے اور مزید لڑکیوں میں اس کا دائرہ بڑھانا چاہتے ہیں؟۔

واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر کے طرز عمل کو، جن کی نگرانی میں پولیس کا ڈھانچہ چلتا ہے، مختلف صیہونی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، اور جسم فروشی کے خلاف جنگ کے معاملے اور پولیس کی جانب سے اس معاملے پر تنقید کی گئی ہے۔ صہیونی معاشرے میں پھیلنے والے اس رجحان سے نمٹنے کے لیے بھی اس کا اضافہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

تحلیل

قطری تجزیہ کار: یمنی بیلسٹک میزائل کا دو امریکی اور فرانسیسی تباہ کن جہازوں کے اوپر سے گزرنا ایک کارنامہ ہے

پاک صحافت تل ابیب پر یمنی مسلح افواج کے میزائل حملے کا ذکر کرتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے