تاریخ کے سب سے بڑے بیلسٹک آپریشن کیساتھ "سچا وعدہ” بدلتے ہوئے مساوات کا پیغام

سچا وعدہ

(پاک صحافت) آپریشن "سچا وعدہ” میں ایسی خصوصیات ہیں جو اسے ایک تاریخی آپریشن بناتی ہیں اور اس سے سادگی سے گزرنا نہیں چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق 31 اپریل بروز جمعہ صبح 4 بجے کے قریب اصفہان کے آسمان پر کئی نامعلوم اشیاء دیکھی گئیں، لیکن حکام کے مطابق ان میں سے کوئی بھی اپنے اہداف تک نہیں پہنچ سکا اور انہیں فضائی دفاع کے ذریعے تباہ کر دیا گیا۔

اس واقعے کے چند گھنٹے بعد فوج کے سربراہ میجر جنرل موسوی نے اس واقعے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس حوالے سے کہا: اصفہان کے آسمان میں جمعہ کی صبح ہونے والا دھماکہ ایک مشتبہ مقام پر طیارہ شکن دفاعی نظام کی شوٹنگ سے متعلق تھا۔ جس کے نتیجے میں کوئی حادثہ یا نقصان نہیں ہوا۔

اس پٹاخے کو صیہونی حکومت کی طرف منسوب کیا گیا اور شروع میں صیہونی میڈیا نے اسے 14 اپریل (سچا وعدہ) کے کامیاب آپریشن کے جواب میں ایران پر حکومت کا حملہ قرار دیا۔

بڑائی کے لیے صیہونیوں نے جعل سازی اور الٹ پھیر کی تکنیک کا سہارا لیا اور میڈیا کے ذریعے اس اندھی اور ناکام کارروائی کو ایران کی سرزمین اور خاص طور پر اصفہان کی سرزمین کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی۔

شائع شدہ تصویر کو غور سے دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ تصویر الجلیل شہر میں واقع صہیونی بستی "میان بروخ” پر لبنانی حزب اللہ کے میزائل حملے کی ہے، جس کی وجہ سے اس بستی میں بجلی منقطع ہوگئی۔

لیکن اس معاملے کے واضح ہونے اور اس مضحکہ خیز فعل کی جہتیں واضح ہونے کے بعد صیہونی حکومت کے بعض عناصر نے اس پر تنقید کی اور اسے طنزیہ قرار دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے