حماس رہنما

بڑی جنگ مسجد اقصی اور یروشلم پر ہوگی۔ حماس

(پاک صحافت) مغربی کنارے میں تحریک حماس کے سربراہ نے کہا کہ فلسطینی عوام کے پاس صیہونی غاصب حکومت کے خلاف مزاحمت کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق مغربی کنارے میں حماس تحریک کے سربراہ ظہیر جبرین نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ مذاکرات میں اصل رکاوٹ اور مسئلہ بنجمن نیتن یاہو ہیں، جو اپنے ذاتی مفادات کے مطابق جنگ کو طول دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انھوں نے الجزیرہ کو بتایا کہ فلسطینی عوام نے ثابت کردیا ہے کہ وہ صہیونیوں کی دھمکیوں کی پرواہ نہیں کرتے، اتحاد ایک ایسی چیز ہے جس کا اس مرحلے پر مجسم ہونا ضروری ہے، اور فلسطینی عوام اس اتحاد کو تشکیل دے رہے ہیں۔

مغربی کنارے میں حماس کے اعلی عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام صیہونیوں کے جرائم کی کثرت کے باوجود ہتھیار نہیں ڈال سکتے۔ فلسطینی عوام سفید جھنڈا نہیں اٹھائیں گے، انہیں غاصبوں کے خلاف جنگ کرنے کا حق حاصل ہے۔

ظاہر جبرین نے تاکید کی کہ اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک مذہبی جنگ ہے، جو انتہائی اسرائیلی حکام کے اقدامات کی وجہ سے ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ بڑی جنگ مسجد اقصی اور بیت المقدس پر ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے نیتن یاہو کی نئی اور بھتہ خوری کی تجویز

پاک صحافت صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے حکومت …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے